کراچی( اسٹاف رپورٹر )اپوزیشن لیڈرمیاں شہباز شریف سیاسی درجہ حرارت بڑھنے کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ پیر کو شدیدمندی کی لپیٹ میں آگئی اورکے ایس ای100انڈیکس41ہزار کی نفسیاتی حد سے بھی گرتے ہوئے 960.28 پوائنٹس کی کمی سے40740.95پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا جب کہ مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کے دبائوکے باعث 83.97فیصد کمپنیوںکے حصص کی قیمتیں گر گئیں جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو ایک کھرب 64 ارب 22 کروڑ 69لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوا لیکن اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد سیاسی لحاظ سے غیر مستحکم صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں نے حصص فروخت کرنے شروع کردئے جس کے نتیجے میں مندی چھاگئی اور کے ایس ای 100انڈیکس 41کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی سے 40640 پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا بعد میں 100پوائنٹس کی ریکوری آئی لیکن مندی غالب رہی اورکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 960.28 پوائنٹس کی کمی سے 40740.95 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اسی طرح کے ایس ای30 انڈیکس 354.17 پوائنٹس کی کمی سے 17251.51 پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 622.48 پوائنٹس کی کمی سے 290.48 پوائنٹس کی سطح پرآگیا۔ گزشتہ روز مجموعی طور پر 418 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 57 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 351میں کمی اور 10کمپنیو ں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ مندی کے باعث سرمائے کا مجموعی حجم 78 کھرب 18ارب84کروڑ19لاکھ روپے سے گھٹ کر 76 کھرب 54 ارب 61 کروڑ 50 لاکھ روپے ہوگیا۔