سندھ اسمبلی میںسانحہ بلدیہ فیکٹری کیس پر آواز اُٹھائوں گا ، سید عبد الرشید

348

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سانحہ بلدیہ فیکٹری ، نیا نا ظم آباد ہائوسنگ سوسائٹی اوربحریہ ٹاؤن کے متاثرین نے گزشتہ روز کراچی حقوق مارچ میں بڑی تعداد میں شرکت کی، متاثرین نے سیکرٹری پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی نجیب ایوبی کی قیادت میںرکن صوبائی اسمبلی سیدعبدالرشید سے ملاقات بھی کی ۔ متاثرین نے بتایا کہ 8سال گزرنے کے بعد جو عدالتی فیصلہ آیا ہے اس میں اصل کرداروں کو سزا سے صاف بچا لیا گیا ہے اور صرف ہرکاروں ،آلہ کاروںاور فیکٹری کے
چوکیداروں کو سزا دی گئی ہے ، اس وقت کے سٹی ناظم مصطفی کمال کے کہنے پر تحقیقات کا رخ جان بوجھ کر موڑا گیا ۔اس وقت کے وزیر صنعت رؤف صدیقی اورتنظیمی کمیٹی کے سربراہ حما د صدیقی جن کی ہدایات پر بھتا ما نگا گیا ، فیکٹری مالکان کے بھتے کی رقم پوری ادا نہ کرنے کی سزا فیکٹری کے ملازمین کو آگ کی صورت میں دی گئی ۔ متاثرین نے کہا کہ ہم اس وقت صرف جماعت اسلامی کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہی ہم کو انصاف دلا سکتی ہے ۔ متا ثرہ خاندانوں سے گفتگو کرتے ہوئے سید عبدالرشید نے کہا کہ انہوں نے پہلے بھی سندھ اسمبلی میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کے شہدا کو انصاف فراہم کرنے اور امدادی رقم کی یکمشت ادائیگی کے حوالے سے آواز اٹھائی تھی اور اب جب سیشن شروع ہوگا ،میں ایک بار پھر انصاف کے لیے آواز اُٹھائوں گا۔ سیکرٹری پبلک ایڈ کمیٹی نجیب ایوبی نے کہا کہ جماعت اسلامی شہدا کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑ سکتی ۔ہم اس جا نبدارانہ فیصلے کے خلاف اپیل میں جائیں گے اور انصاف پر مبنی فیصلے کے لیے اپنی ہر ممکن قانونی مدد فراہم کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالت میں ان کی امدادی رقم کی یکمشت ادائیگی کے لیے بھی درخوا ست دائر کی ہوئی ہے جس پر اچھے فیصلے کی امید ہے۔