سپرہائی وے حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہوگئی

154

کراچی(اسٹاف رپورٹر)نوری آباد وین آتشزدگی میں زخمی2افراد اتوار کو سول اسپتال میں جاں بحق ہوگئے ،حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 15ہو گئی، لواحقین
میتیںفور ی طور حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں، انتظامیہ میتیں ڈی این اے رپورٹس کے بعد میتیں ورثا کے حوالے کرنے کا کہہ رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نوری آباد پر وین آتشزدگی کے واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 15ہوگئی ہفتے کی شب ہونے والے افسوس ناک حادثے میں 13 موقع پر ہی جاں بحق جبکہ 10زخمی ہوگئے جو کراچی کے سول اسپتال کے برنس وارڈ اور حیدر آباد کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھاجن میں سے 2 اتوار کو کراچی کے سول اسپتال میں دم توڑ گئے جن میں سے ایک کی شناخت 25 سالہ عبدالرشید ولد حسین کے نام سے ہوئی،ادھر وین حادثے میں جاں بحق افراد کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ شناخت کے باوجود حکومت میتیں نہیں دے رہی۔جاں بحق ہونے والے ایک شخص کے بھائی راشد خان کا کہنا ہے کہ شناخت کے باوجود حکومت میتیں نہیں دے رہی، میتیں لینے میں پریشانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پولیس نے ڈی این رپورٹ کے بغیر لاشیں دینے سے انکار کیا ہے، جبکہ انتظامیہ کا کہناہے کہ حادثے میں تمام میتیں مکمل جھلس چکی ہیں، تمام لاشوں کے ڈی این اے سیمپلز لے لیے گئے ہیں، ڈی این اے رپورٹس کے بعد میتیں ورثا کے حوالے کی جائیں گی۔میتیں عباسی اسپتال سے سہراب گوٹھ ایدھی سرد خانے منتقل کردی گئی ہیںپولیس کے مطابق جاں بحق افراد میں سے تاحال کسی کی بھی حتمی شناخت نہیں ہو سکی ہے، ورثاگھڑی، انگوٹھی بطور نشانی دکھا کر پیاروں کی لاشیں لے جانا چاہتے ہیں لیکن مکمل ضابطے کی کارروائی کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کی جائیں گی۔حادثے میں حیدر آباد سے تعلق رکھنے والے کے ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 3 خواتین اور ایک بچی بھی شامل ہے ۔ گزشتہ شب پیش آنے والے حادثے کی تفصیلات بتاتے ہوئے زخمی وین ڈرائیور کا کہنا تھا کہ نوری آباد کے قریب آگے جانے والی گاڑی کا بونٹ اڑ کر وین کی وِنڈ اسکرین پر آ گرا، جس کے بعد وین بے قابو ہو کر الٹ گئی ڈرائیور نے بتایا کہ وین میں فوری طور پر آگ نہیں لگی میں نے خود شیشے توڑ کر ایک بچی اور مسافر کو نکالا،دیگر مسافروں کو نکال رہا تھا کہ اچانک آگ لگ گئی۔