اب کراچی کو مزید لاوارث نہیں رہنے دیا جائے گا، حافظ نعیم

846

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حا فظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی حقوقِ مارچ کی تحریک اس لیے چلا رہی ہے کیونکہ ہم سئ یہ محرومی نہیں دیکھی جاتی، جماعت اسلامی تماشا نہیں دیکھتی رہے گی۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شاہراہ قائدین پر حقوقِ کراچی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مارچ میں شریک  وکلاء، علماء، ڈاکٹرز، انجینئر، تاجر، صنعتکار، طلباء، اقلیت برادری، خواتین و مرد حضرات کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ آج کراچی کی جو تصویر نظر آرہی ہے وہ سب کے سامنے ہے اب اس کو واضح کرنے اور بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہے،شہر کراچی پورے ملک کی معشیت کا پہیہ چلاتا ہے، ہ ایک گلدستہ اور منی پاکستان ہے،67فیصد سے زائد ریونیو جمع کراتا ہے، یہ شہر ملک کے ماتھے کا جھومر ہے،حکمرانوں نے اس شہر کو لاوارث اور تنہا کردیاہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں نے حکمران طبقے کو مکمل ایکسپوز کردیا ہے،حکمرانوں نے اس شہر کو بجلی،گیس اور پانی سے محروم کردیا ہے،یہ ملک کا دارالخلافہ رہ چکا ہے لیکن آج یہ بدحال ہے۔المیہ یہ ہے کہ اس شہر کی نمائندگی کرنے والوں کی موجودگی میں شہر کی آبادی آدھی کردی گئی،وہ خاموش رہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آج کے اس عظیم الشان ”حقوق کراچی مارچ“ میں ہم کہتے ہیں اب کراچی کو مزید لاوارث نہیں رہنے دیا جائے گا،جماعت اسلامی کا اس شہر سے جسم وجان اور قلب و روح کا تعلق ہے،ہم اسے تنہا نہیں چھوڑیں گے،ماضی میں عبد الستار افغانی اور نعمت اللہ خان نے کراچی کی خدمت کی ہے، آئندہ بھی ہم ہی کراچی کے مسائل حل کریں گے،ماضی میں عبد الستار افغانی کی بلدیہ کو کراچی کا حق موٹر ویکل ٹیکس مانگنے پر توڑ دیا گیا لیکن انہوں نے کراچی کے حقوق کی جنگ جاری رکھی،2005

حافظ نعیم نے کہا کہ میں کے ای ایس سی کو ایم کیو ایم نے جنرل مشرف کے ساتھ مل کر فروخت کیا اور پھر زرداری کے دور میں بھی ایم کیو ایم ان کے ساتھ شامل تھی جب اسے دوبارہ فروخت کیا گیا،کے الیکٹرک کا اصل مالک کون ہے اس کا تو پتا نہیں چل سکا،آج عارف نقوی کے پاس ہے یہ ادارہ اور عارف نقوی عمران خان کا دوست ہے اور عمران خان مسلسل کے الیکٹرک کی حمایت کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی مردم شماری جعلی ہے،ہم اس فراڈ مردم شماری کو تسلیم نہیں کرتے،مردم شماری دوبارہ کروائی جائے،CCIنے طے کیا تھا کہ 5فیصد بلاکس دوبارہ کھولے جائیں گے مگر آج تک ایسا نہیں کیا گیا،پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم، کوئی بھی آبادی کو کم گننے پر احتجاج نہیں کرتا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عمران خان بتائیں کراچی کے لیے 1100ارب روپے کا پیکیج ڈیڑھ کروڑ آبادی کے لیے ہے یا تین کروڑ لوگوں کے لیے؟، اگر کراچی کو کراچی کی اصل نمائندگی اور حق مل جائے تو بہت سے مسائل حل ہوں گے اور کراچی پر حق جتانے والے ناکام ہوجائیں گے،کراچی کو خیراتی پیکیج نہیں اس کا حق دیا جائے۔کراچی میں ملک کے ہر حصے کے لوگ آباد ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ بااختیار شہری حکومت سے کسی ایک زبان بولنے والے کا نہیں بلکہ ہر شہری کا مسئلہ حل ہوگا، ہم نے ماضی میں بھی لسانیت اور عصبیت کے خلاف بات کی تھی ہم آج بھی لسانیت کو دفن کرتے ہیں، ہم ہر زبان اور ہر علاقے کے لوگوں کے مسائل کے حل کی جدوجہد کررہے ہیں،کوٹہ سسٹم میرٹ کا قتل عام ہے،ہم سندھ کے دانشوروں سے بات کرنا چاہتے ہیں،کوٹہ سسٹم سے حق تلفی پر بات کرنا چاہتے ہیں،کراچی کے نوجوانوں کو روزگار ملنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی15,16,17اکتوبر کو کراچی میں عوامی ریفرنڈم کروائیں گے اور ہماری حقوق کراچی تحریک میں جو مطالبات رکھے گئے ہیں اس پر عوام کی رائے کو سامنے لا یا جائے گا،عوام کے ساتھ مل کر کراچی کو حق دلائیں گے۔

ہم کراچی کے حق کے لیے سندھ اسمبلی اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرنے کا آپشن رکھتے ہیں کیونکہ سندھ کے اندر وڈیرے اور جاگیردار ہاریوں اور کسانوں کا استحصا ل کرتے ہیں اور ان کی رائے پر ڈاکے ڈالتے ہیں،یہ نہ ان کو حق دیتے ہیں اور نہ شہری علاقوں کے ساتھ انصاف کرتے ہیں۔