حکومتی اختیارات میں مداخلت کا کوئی شوق نہیں‘چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ

154

کوئٹہ(نمائندہ جسارت)چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا ہے کہ مطالبات زندہ قوموں کی نشانی ہوتی ہے‘ ملکی قوانین میں جو آئینی حقوق دیے گئے اس پر عدلیہ کسی صورت سمجھوتا نہیں کرے گی‘ عدلیہ کی کوشش ہے کہ عوام کو ان کے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے اپنا رول پلے کرے‘ پانی‘اسپورٹس‘ تعلیم وصحت کی فراہمی میں جو مسائل درپیش ہیں ان کو ترجیح بنیادوں پر دور کیے جائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکٹ ہاؤس سبی میں وکلا کی جانب سے دی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ نے جو مطالبات پیش کیے ہیں ان کو پورا کریں گے‘ان میں سے بہت سے مطالبات بنیادی حقوق کے ہیں‘ آپ بھی مجبور ہیں کہ اگر آپ کو کوئی راستہ نہیں ملتا تو آپ عدالت میں ہمارے پاس داد رسی کے لیے آتے ہیں ‘درخواست دے کر امید رکھتے ہیں کہ ہم عوام کے مسائل کو حل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم کسی کا مسئلہ حل کرتے ہیں تو حکومت سمجھتی ہے کہ ہم حکومتی اختیارات میں مداخلت کرتے ہیں‘ ہمیں کوئی شوق نہیں ہوتا کہ ہم کسی کے اختیارات میں مداخلت کریں‘ہمارے اپنے کئی مسائل ہیں۔