پیرس،چاقو حملہ دہشت گردی ،پاکستانی مہاجر مرکزی ملزم قرار

492
پیرس: فرانسیسی اہلکار شارلی ہیبدو میگزین کے پرانے دفتر کے قریب چاقو حملے کے شواہد جمع کررہے ہیں‘ وزیر داخلہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے

پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانسیسی پولیس نے پیرس میں گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے میگزین کے دفتر کے قریب چاقو حملے میں پاکستانی مہاجر کو مرکزی ملزم قرار دے دیا۔ پولیس ترجمان کا کہناتھا کہ الجزائر سے تعلق رکھنے والا ایک 33سالہ شخص واقعے کا عینی شاہد تھا اور اس نے حملہ آور کو روکنے کی کوشش بھی کی تھی۔ اسے حملے کے بعد رات گئے پوچھ تاچھ کے بعد رہا کردیا گیا۔ جمعہ کے روز ہونے والے چاقو حملے کے بعد سے پولیس نے 7مشتبہ افراد کو حراست میں لے رکھا تھا۔ پولیس نے حملہ آور کی شناخت 18سالہ پاکستانی نژاد نوجوان کے طور پر جاری کی،جو 3 سال قبل اکیلا فرانس میں آیا تھا۔ اسے پیرس کے مشرقی علاقے میں واقع باسٹل اوپرا کی سیڑھیوں سے حراست میں لیا گیا۔ گرفتاری کے وقت اس کے ماتھے پر خون کے نشانات موجود تھے۔ حکام کا کہناتھا کہ ملزم کے خلاف تحقیقات جاری ہے اور اس سے دہشت گردی کے رخ سے تفتیش جاری ہے۔ پولیس کے پاس ملزم کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں اور نہ ہی پولیس کے انتہاپسند انہ نظریات کے تناظر میں کوئی سراغ ہے۔ ادھر فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مشتبہ شخص نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی پیدیش پاکستان میں ہوئی اور وہ حملے کی ذمے داری قبول کرتا ہے۔ ملزم نے مزید کہا کہ اس نے یہ حملہ شارلی ہیبدو میگزین میں پیغمبر اسلام ﷺکے گستاخانہ خاکے دوبارہ شائع کیے جانے کی وجہ سے کیا۔واضح رہے کہ جمعہ کے روز شارلی ہیندو میگزین کے پرانے دفتر کے قریب چاقو سے کیے گئے حملے میں 2افراد زخمی ہوئے تھے، جن میں ایک مرد اور ایک خاتون شامل ہیں۔ ادھر فرانسیسی وزیرِ داخلہ جیرالڈ ڈخمنا کا کہنا تھا کہ حملہ واضح طور پر اسلامی دہشت گردی تھا۔