آزربائیجان اور آرمینیا میں جھڑپیں، جنگ کا خدشہ، آرمینیا میں مارشل نافذ

1093

باکو: وسط ایشیائی مسلم اکثریتی ملک آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان متنازعہ علاقے ناگورنو کاراباخ پر کچھ توقف کے بعد ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب سے دوبارہ جھڑپیں دوبارہ شروع ہوگئی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے دونوں ممالک نے درمیان متنازعہ علاقے ایک دوسرے پر جھڑپیں شروع کرنے کا الزام عائد کیا ہے،آرمینیا نے دعوی کیا ہے کہ آذربائیجان کی فورسز نے متنازؑہ علاقے میں سرجیکل اسٹرائیک کی اور گولہ باری کی، جبکہ آذربائیجان کا کہنا ہے کہ آرمینیائی فوج کی جانب سے پہلے شیلنگ کی گئی جس پر آذربائیجان نے جوابی کارروائی کی ہے۔

فريقين کی جانب سے ایک دوسرے کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچانے کا دعویٰ کررہی ہیں، آذربائیجان نے متنازعہ علاقے کے 6 دیہاتوں پر قبضہ کرلیا ہے، جبکہ آرمینیان نے آذربائیجان کے 3 ٹینک اور 2 ہیلی کاپٹر تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔

آرمینیا نے جنگی صورتحال کے پیش نظر ملک میں مارشل لاء نافذ کردیا ہے اور فوج کو متحرک ہونے کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب آذربائیجان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک میں پیدا ہونے والے تناؤ کی وجہ سے مکمل فوجی متحرک ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ اس کی فوج پوری طرح سے تیار ہے۔

دیگر ممالک کا موقف

یورپی یونین کے رکن ممالک اور روس سمیت دیگر نے تازہ جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک پر فوری جنگ بندی کے ليے زور ديا ہے، ان کا کہنا ہے کہ فريقين کشيدگی ميں کمی اور حالات میں بہتری کے ليے حملے بند اور بات چيت کے ذريعے مسائل حل کريں۔