ایم کیو ایم مہاجر اور پی پی سندھی کارڈ استعمال کر رہی ہے،مصطفی کمال

393
حیدرآباد: سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال دورے کے موقع پر کارکنان سے خطاب کررہے ہیں

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہاکہ تمام حکمران آزمائے جا چکے ہیں اور ناکام ہو چکے ہیں،اب طرح طرح کے نعروں کے پیچھے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے،ایم کیو ایم سندھ کی تقسیم اور پی پی سندھ بچانے کی باتیں کررہی ہے حقیقت یہ ہے کہ نہ ایم کیو ایم سندھ کو توڑ سکتی ہے اور نہ پیپلز پارٹی اسے بچا رہی ہے۔ وہ حیدرآباد میں عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں پھلیلی، پریٹ آباد اجتماعات سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر پی ایس پی کے صدرانیس احمد قائم خانی ودیگر بھی موجود تھے ۔ انہوںنے کہاکہ سندھ کا دوسرا بڑا شہر حیدرآباد تباہ حال ہے اور تباہی بڑھتی جارہی ہے ،وزیراعظم عمران خان چند گھنٹوں کے لیے سندھ آتے ہیں انہیں حیدرآباد کے مسائل بغیر دیکھے سمجھ نہیں آئیں گے۔ انہوںنے کہاکہ کونسلر سے لے کر وزیراعظم کی نشست تک آدمی موجود ہے لیکن عوامی مسائل جوں کے توں ہیں پھر اس پر بھی یہ حکمران کہتے ہیں کہ ہمیں برا مت کہو، ہمارے پاس عوام کا مینڈیٹ ہے۔ عوام کو خود سوچنا ہوگا کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو کن حکمرانوں کے حوالے کر کے جا رہے ہیں ۔عوام باکردار اور ایماندار لوگوں کا ساتھ دیں توحیدرآباد چھ مہینے میں بہتر ہو سکتا ہے ،ہمیں تجربہ ہے کہ کس طرح سے نظام کو بہتر کر کے مسائل کو حل کیاجاسکتا ہے انہوںنے کہاکہ صوبہ بنانے کے لیے درکار مینڈیٹ ایم کیو ایم کے پاس نہیں ہے دوسرا راستہ لڑائی کا رہ جاتا ہے لیکن کس لیڈر کا کردار ایسا ہے کہ اس کے پیچھے ہم شہداء قبرستان دوبارہ آباد کریںسندھی دانشوروں کو کہتا ہوں کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کو سمجھائیں وہ مہاجروں کا استحصال کر رہی ہے۔زبان کی بنیاد پر لسانی فیصلے کر کے پیپلز پارٹی سندھیوں کی بھی خدمت نہیں کر رہی بلکہ صوبے کو نقصان ہو رہا ہے پیپلز پارٹی اندرون سندھ سندھیوں کے ساتھ بھی اچھا نہیں کر رہی، مہاجر اس بات کو سمجھیں ہمارے ساتھ غلط سندھی نہیں پیپلز پارٹی کر رہی ہے۔ایم کیو ایم مہاجر اور پیپلز پارٹی سندھی کارڈ استعمال کر رہی ہے جسکے لیے ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں۔ایم کیو ایم کو صوبہ بنانا نہیں لیکن صوبے کا نعرہ لگا کر اپنی کرپشن کو چھپاتے ہیں۔پیپلز پارٹی صوبے کے نعرے کا فائدہ اٹھا کر سندھیوں کو کہتی ہے سندھ ٹوٹ رہا ہے ہمیں مضبوط کریں۔بعدازاں انہوںنے مختلف مقامات پر تاجروں اور علاقہ عمائدین سے ملاقات کیں۔