کنٹرول لائن پر فائرنگ ، 8 سالہ بچہ زخمی،بھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی

175

اسلام آباد (آن لائن) بھارتی فوج نے ایک مرتبہ پھر لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی ہے۔ بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں بچہ سمیت دو افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے بروہ سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں آٹھ سالہ بچہ سمیت دو افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔بھارتی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج اب تک دو ہزار340 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرچکی ہے۔ علاوہ ازیں سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے بھارتی سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا اور احتجاجی مراسلہ تھما یا گیا۔ 24ستمبر کو بھارتی فائرنگ سے دو شہری شدید زخمی ہو گئے تھے۔ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ کے مطابق بھارت کنٹرول لائن پر جان بوجھ کر سول آبادیوں کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہا ہے جو انسانی حقوق سے متعلق عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ رواں برس بھارت نے 2340 مرتبہ سیز فائز کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 18 شہری شہید اور187شدید زخمی ہوئے ۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ سرحدی کشیدگی بڑھا کر بھارت مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹاسکتا۔ بھارت کی طرف سے جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنانا قابلِ مذمت ہے۔ بھارتی فورسز مسلسل بھاری ہتھیاروں سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے جس سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت ایسے ہتھکنڈوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ نہیں ہٹا سکتا پاکستان مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت 2003 کے فائر بندی سمجھوتے کی پاسداری کرے اور اقوام متحدہ مبصر مشن کو صورتحال کا جائزہ لینے کیلیے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر کام کرنے کی اجازت دے۔