وفاق اورسندھ کوبارش متاثرین کی کوئی فکر نہیں، اسد اللہ بھٹو

232

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیروسابق رکن قومی اسمبلی اسداللہ بھٹوایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ مرکزی و صوبائی حکومتوں کولاکھوں متاثرین سیلاب کی کوئی فکر نہیں ہے،مرکزی و سندھ حکومت ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کے بجائے متاثرین سیلاب کی امداد اور بحالی کے لیے مل جل کر کام کریں،زیریں سندھ کے ہزاروں دیہات کا تاحال سیلابی پانی میں ڈوبے رہنا حکومت کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے، الخدمت فاؤنڈیشن اور جماعت اسلامی متاثرین سیلاب کے لیے اپنی بساط کے مطابق امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ناگوری ہال جھڈو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر ان کے ساتھ جماعت اسلامی کے صوبائی رہنما عبدالقدوس احمدانی،ضلعی امیر محمد افضال آرائیں، مقامی امیر اظہر جمیل آرائیں اور محمد عمرخان بھی موجود تھے۔اسد اللہ بھٹو نے مزید کہاکہ پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کی حکومت نے مثاترین کو بے یارومددگار چھوڑ دیاہے،لاکھوں متاثرین کا کھلے آسمان تلے بے سڑکوں کے کناروں اور سیم نالوں کے پشتوں پر پڑے رہنا کسی انسانی المیے سے کم نہیں ہے،حکومت متاثرین کی بحالی کے لیے عارضی اور مستقل بنیاد پر کوئی لائحہ عمل بنائے،فصلوں کے نقصان کے ازالے اور تباہ ہونے والے گھروں کی تعمیر کے لیے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے،محض متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قراردیناکافی نہیں، زیریں سندھ کے علاقوں میں سیلابی تباہی کا باعث بننے والے سیم نالوں کو چوڑا کرکے ری ڈیزائن کیاجائے،2011ء کے بعد نکالی گئی غیر قانونی رین ڈرینزکو بند کیاجائے اور سیم نالوں کی بحالی کے لیے مختص 25ارب روپے کی رقم کی خوردبرد میں ملوث محکمہ آبپاشی و ڈرینج کے حکام کے خلاف کارروائی کی جائے۔