چین کا ہانگ کانگ میں میڈیا کنٹرول پالیسی کا دفاع

360

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) ہانگ کانگ میں فری لانس صحافیوں اور میڈیا کی آن لائن کوریج کو محدود کرنے کے فیصلے پر چین نے مقامی حکومت کی حمایت کردی۔ خبررساں اداروں کے مطابق ہانگ کانگ پولیس کی جانب سے میڈیا کوریج پالیسی میں کی جانے والی ترمیم سے متعلق متعلقہ اداروں کو آگاہ کردیا ہے۔ نئے ضابطے کے تحت پولیس صرف بین الاقوامی سطح پر مشہور یا حکومت سے منظور شدہ اداروں ہی کو تسلیم کرے گی۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن کاکہنا تھا کہ نئی پالیسی میڈیا اور صحافیوں کے حقوق کی ضمانت دینے میں مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ رپورٹنگ کے حوالے سے علاقے کے قوانین اور ضوابط کی تعمیل کی جائے گی اور ہانگ کانگ میں غیر ملکی میڈیا اور نامہ نگاروں کے حقوق کو اسی شرط پر ضمانت مل سکے گی۔ واضح رہے کہ ہانگ کانگ میں چین کی کٹھ پتلی حکومت کے خلاف جمہوریت نواز احتجاجی مظاہروں کی کوریج میں کردار ادا کرنے کے باعث کئی فری لانس رپورٹروں اور میڈیا کے آن لائن اداروں کو عوامی حمایت حاصل ہے۔ ادھر حکومت مخالف میڈیا کے اداروں نے انتظامیہ کی نئی پالیسی کو مسترد کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ متنازع اقدام سے علاقے میں صحافت کی آزادی پر شدید اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس ہانگ کانگ میں متنازع بل پیش کیا گیا تھا،جس کی رو سے چین کو مطلوب ملزمان کو بیجنگ کے حوالے کرنے کی راہ ہموار ہوجاتی۔ اس کے ردعمل میں بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع ہوئے،جو اب بھی جاری ہیں۔