بھارت: عمر خالد کی گرفتاری پر 200 سے زائد عالمی اسکالرز کھڑے ہوگئے

587

نئی دہلی: شہریت قانون کیخلاف احتجاج کرنے کے جھوٹے الزام میں گرفتار ہونے والے سماجی کارکن اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق طالبعلم کی گرفتاری پر قومی اور عالمی سطح پر 200 سے زائد دانشور جس میں ادیب، مفکرین اور مصنف شامل ہیں، نے مودی سرکار سے عمر کی رہائی کا فوری مطالبہ کیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق تمام دانشوروں نے مشترکہ دستخط کے ساتھ مکتوب جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی اے اے کے خلاف تحریک اور احتجاج میں حصہ لینے کے سبب عمر خالد کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے۔

عمر عبداللہ کی گرفتاری کو سخت تنقید کا نشانہ بنانے والوں میں راج موہن گاندھی، عرفان حبیب، نوم چومسکی، رومیلا تھاپر، ارونا رائے، میدھا پاٹکر، میرا نائر، رام چندر گوہا، امیتاؤ گھوش اور نوم چومسکی جیسے معروف بھارتی اسکالرز بھی شامل ہیں۔

قومی اور بین الاقوامی مفکرین نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا ہےکہ عمر خالد کے ساتھ ساتھ دہلی فسادات میں ملوث ہونے کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتارکئے گئے تمام سماجی کارکنان کو رہا کیا جائے۔