بس بہت ہوگیا، چین کا امریکا کو سخت جواب

438

گوبل گورننس سے متعلق سلامتی کونسل کے اجلاس میں چینی مندوب نے کورونا سے متعلق الزامات پرامریکا کوسخت جواب دے دیا.

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی مندوب کیلی کرافٹ کےبیان پرچینی ہم منصب ژانگ جن نے اپنے ردعمل میں امریکہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بس بہت ہوگیا،آپ دنیا کے لیے پہلے ہی اتنی مشکلات پیدا کرچکے ہیں.

چینی مندوب نے کہا کہ امریکا کو سمجھنا چاہیے کہ بڑی طاقت کا رویہ بڑے طاقت کی طرح ہونا چاہیے، امریکا میں کورونا کے 70 لاکھ کیسز اور 2 لاکھ  سے زائدا موات ہوئیں، جدید ترین میڈیکل ٹیکنالوجی کے حامل امریکا میں اتنی اموات کیوں ہوئیں؟

ژانگ جن نے کہا کہ امریکا مکمل طورپرتنہاہوچکاہے اور اگر کسی پرالزام لگایا جاسکتا ہے تو وہ چند امریکی سیاست دان ہیں.

دوسری جانب روسی مندوب نے بھی چینی ہم منصب کے بیان کی حمایت کردی جبکہ متعدد مندوبین کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی مندوب کا لب ولہجہ جارحانہ تھا اور اتفاق رائے سے بھرپور سیشن کے اختتام پر کیلی کرافٹ مشتعل ہوگئے.

خیال رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نےجنرل اسمبلی اجلاس میں چین پر کڑی تنقید کی تھی اور کہا کہ کورونا پھیلانے پر چین کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے.

بعد ازاں امریکی مندوب کیلی کرافٹ کا کہنا تھا کہ مجھے دراصل سلامتی کونسل پرشرم آتی ہے اور آپ سب کوشرم آنی چاہیے،آج کی بحث کےموادپرمیں حیران  ہوں،کونسل کے اراکین نے اہم مسائل کے بجائےسیاسی بغض پرتوجہ دی.