خانہ جنگی اور ریاستی تشدد: دنیا کے ڈیڑھ کروڑ افراد بے گھر

596

نیویارک: اقوام متحدہ کے انٹرنل ڈسپلیسمنٹ مانیٹرنگ سینٹر کا کہنا ہےکہ دنیا کے مختلف ممالک میں جاری خانہ جنگی، ریاستی تشدد اور کورونا وائرس کے باعث عالمی سطح پر بےگھر افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

اقوام متحدہ کے انٹرنل ڈسپلیسمنٹ مانیٹرنگ سینٹر (آئی ڈی ایم سی) نے 127 ممالک کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے پہلے 6 ماہ میں بے گھر افراد کی تعداد 1 کروڑ 46 لاکھ تک پہنچ چکی ہے جبکہ کورونا وائرس کی عالمی وبا، صحت عامہ تک محدود رسائی اور بدترین معاشی حالات نے صورتحال سنگین کردی ہے۔

 آئی ڈی ایم سی کے ڈائریکٹر الیگزینڈر بیلاک نے بتایا کہ مختلف ممالک میں خانہ جنگی اور ریاستی تشدد کے باعث 48 لاکھ اور قدرتی آفات سے 98 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، بے گھر ہونے والوں میں شام کے شہری شامل ہیں۔

انہوں نے کہا رواں سال جنوری سے جون تک صرف شام میں 15 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، دوسرے نمبر پر ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو (ڈی آر سی) ہے جہاں 14 لاکھ افراد خانہ جنگی اور قدرتی آفات کے باعث اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 2019 کےمقابلے میں کیمرون، صومالیہ، موزمبیق اور نائیجر میں بھی صورتحال بگڑنے کی وجہ سے بے گھر افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔