پنگریو کی خیمہ بستیوں میں متاثرین کو کھا نا میسر نہیں ، ممتاز سہتو

129

 

بدین (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی سندھ کے صوبائی نائب امیر ممتاز حسین سہتو نے کہا ہے کہ بدین ضلع میں تاحال برساتی پانی کا اخراج نہیں کیا جاسکا، لوگ جنازہ بھی برساتی پانی سے نکالنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ بدین کے نواحی شہر پنگریو میں خیمہ بستیوں میں ٹہرائے ہوئے لوگوں کے لیے کھانے پینے کی سہولت میسر نہیں ہے، آج بھی پنگریو شہر میں کھانا نہ ملنے کی وجہ سے نوجوان تڑپ تڑپ کر زندگی کی جنگ ہار گیا، لاش کو بارش کے پانی سے غسل دیا گیا جو افسوس ناک عمل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نندو شہر کے قریب گائوں حاجی محمد بلیدی میں سابق امیر ضلع بدین محمد حسن بلیدی کی صاحبزادی اور نائب امیر ضلع عبدالکریم بلیدی کی ہمشیرہ کے انتقال پر تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ممتاز حسین سہتو نے مزید کہا کہ سندھ حکومت مسائل کے حل میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، بارش متاثرین کی تاحال کوئی مدد نہیں کی، صرف فوٹو سیشن کروانے کے لیے بیانات دے کر عوام کو بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے، بارش کے پانی کی نکاسی صرف شہروں تک محدود ہے، دیہی علاقہ جات میں تاحال پانی کا اخراج نہیں کیا جاسکا، جس کی وجہ سے بارش سے متاثرہ علاقے تاحال زیر آب ہیں، ایک ماہ گزر جانے کے باوجود پانی کا اخراج نہ کرنا بدین ضلع کی انتظامیہ کی نااہلی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے حکومت سندھ مطالبہ کیا ہے کہ زیر آب آنے والے علاقہ جات سے فوری پانی اخراج کرکے متاثرین کو ہونے والی اذیت سے بچایا جائے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع بدین کے امیر مولانا غلام رسول احمدانی، پروفیسر علی احمد بلیدی و دیگر ذمے داران بھی موجود تھے۔