ٹنڈوالہٰیار، الخدمت کے تحت ہونٹ کٹے بچوں کیلیے مفت سرجری کیمپ

107

 

ٹنڈوالہٰیار (نمائندہ جسارت) الخدمت اسپتال ٹنڈوالہٰیار کی جانب سے ہونٹ کٹے ہوئے مریضوں کا مفت چیک اپ اور آپریشن کرنے کے لیے ایک روزہ مفت میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا جو کہ ٹنڈوالہٰیار میں اپنی نوعیت کا پہلا مفت میڈیکل کیمپ تھا، جس میں پیدائشی طور پر ہونٹ کٹے مر یضوں کے ساتھ ساتھ دیگر مریضوں کا مفت معائنہ کیا گیا اور ادویات بھی فراہم کی گئیں۔ طبی کیمپ میں 120 سے زائد مریضوں کا چیک اور معائنہ کیا گیا۔ میڈیکل کیمپ میں لاہور سے ماہر ڈاکڑز کی ٹیم نے مریضوں کا معائنہ کیا جس میں 40 سے زائد مریضوں کو آپریشن کے لیے منتخب کیا گیا، باقی ماندہ مریضوں کو چیک کرنے کے بعد فارغ کردیا گیا۔ الخدمت اسپتال ٹنڈوالہٰیار الخدمت اسپتال اور الخدمت فائونڈیشن کے اشتراک سے ٹنڈوالہٰیار میں ایک روزہ مفت پلاسٹک سرجری کا کیمپ لگایا جس میں ہونٹ کٹے ہوئے مریض بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر ماہر امراض ڈاکٹر امتیاز علی، ڈاکٹر سجاد عباس اور کلیم سندھو نے میڈیا ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تنظیم انسانیت کے نام پر بالا رنگ و نسل اور بلاتفریق لوگوں کی پورے پاکستان میں مخیر حضرات کے تعاون سے خدمت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کی کمی کے باعث مر یضوں میں اضافہ ہوتا ہے اور یہ مرض زیادہ تر پیدائشی بچوں میں پایا جا تا ہے اور یہ صرف ماں کی غفلت کے باعث ہوتا ہے، دوران حمل ماں کو چاہیے کہ وہ بچے کی بھرپور حفاظت کرے اور کوئی ایسا عمل نہ کیا جائے، جس سے بچے کو معذوری کا سامنا کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں ان مریضوں کی تعداد کم و بیش 20 فیصد ہے اور اس مرض میں مبتلا ایک مریض پر ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ روپے کا خرچ آتا ہے، ہم پورے پاکستان میں مخیر حضرات کے تعاون سے ایسے مریضوں کی مفت پلاسٹک سرجری کررہے ہیں۔ سندھ میں عمرکوٹ میں اس مرض کے مریض زیادہ پائے گئے ہیں اور اس وقت ٹنڈوالہٰیار میں 40 سے زائد مریضوں کو آپریشن کے لیے منتخب کرلیا گیا ہے، جن کا آپریشن مٹھی کے اسپتال میں کیا جائے گا، جس کے تمام تر اخراجات الخدمت اسپتال ادا کرے گا جبکہ دوسر ی جانب الخدمت اسپتال کے ایڈمنسٹریڑ محمد یونس قائم خانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں بے حد خوشی ہوئی ہے کہ ہمارا ادارہ کسی کی مدد کے لیے استعمال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ ٹنڈوالہٰیار میں اس مرض کے مریضوں کی تعداد 40 سے 50 ہوگی لیکن یہاں تو مریضوں کی تعداد 120 سے زائد ہوچکی ہے اور مریض کی صحت یابی تک آنے والا تمام خرچ الخدمت اسپتال برداست کرے گی۔