نیب کے ہاتھوں فضل الرحمن کے ساتھی گرفتار،6روزہ ریمانڈ

166

پشاور(خبر ایجنسیاں) نیب نے مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی اور سابق ڈی ایف او موسیٰ خان کو گرفتار کرکے احتساب عدالت پیش کردیا۔ نیب نے سابق ڈی ایف او موسی خان کو گرفتار کرلیا، ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات میں انکوائری جاری تھی، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے سابق ڈی ایف او کو سوالنامہ بھیجا تھا جن کے جوابات جمع کرانے نیب دفتر پشاور جا رہے تھے کہ انہیں راستے میں ہی متنی کے قریب نیب نے گرفتار کرلیا۔سابق ڈی ایف او جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے قریبی رفقاء میں شامل ہیں اور وہ جے یو آئی کے مرکزی کونسل کے رکن اور ڈی آئی خان میں تحصیل پہاڑ پور کے امیر ہیں جب کہ ان کا بڑا بیٹا طارق بلوچ سربراہ جے یو آئی کا پرسنل سیکرٹری ہے۔پشاور کی احتساب عدالت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے گرفتار رہنما موسیٰ خان کو 6 روزہ جسمانی ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کردیا۔دوسری جانب ایک بیان میں جے یو آئی (ف) کے خیبرپختونخوا کے ترجمان حاجی جلیل جان نے موسیٰ خان کی گرفتاری کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ موسیٰ خان کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ نیب کے سامنے پیش ہونے کے لیے جارہے تھے، ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ تعاون کرنے والے شخص کو گرفتار کرنے کے پیچھے کیا وجہ ہے۔