قادیانی اسلام اور پاکستان کے غدار ہیں، بڑے عہدوں سے ہٹایا جائے ، سراج الحق

370

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت قادیانیوں کو بڑے بڑے عہدوں سے ہٹائے۔ قادیانی پاکستان اور اسلام کے غدار ہیں۔295سی پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔تحفظ ختم نبوت ؐ و ناموس رسالت اور عشق مصطفی ؐ امت مسلمہ کا قیمتی سرمایہ ہے۔ اسلام دشمن قوتوں کوخوش کرنے کے لیے حکومت نے پہلے دن سے ہی قادیانیوں کی سرپرستی شروع کردی تھی۔ پاکستان کے اسلامی تشخص قانون ناموس رسالت اور قانون عقیدہ ختم نبوت کو عملاً غیر مؤثر بنانے کی سازشیںجاری ہیںجن سے اسلامیان پاکستان کے دلوں کو چھلنی کیا جارہاہے ۔ صحابہ کرام ؓ کی عظمت پر جان نچھاور کرنا ہر مسلما ن اپنے لیے سعادت سمجھتا ہے۔حکمرانوں کے پے در پے خلاف شریعت اور آئین و نظریہ پاکستان کے منافی اقدامات و بیانات ناقابل برداشت ہیں۔ پاکستان کی بنیاد کلمہ طیبہ ،پاکستان کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ،ریاستی مذہب اسلام اور قرار داد مقاصد آئین کا لازمی حصہ ہے ۔اسی آئین کے مطابق حلف اٹھانے والوں کی طرف سے پاکستان کو لبرل بنانے کے اعلانا ت اور اسلامی دفعات کے منافی اقدامات ،آئین پاکستان سے کھلی بغاوت اور بانیان پاکستان و شہیدان وطن کی روحوں سے بے وفائی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں تحفظ ختم نبوت ؐ وعظمت صحابہ ؓ کانفرنس سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرمرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت ؐ کے سلسلے میںتمام آئینی و قانونی تقاضوں پر فی الفور اور مکمل عمل درآمد کو یقینی بنائے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ توہین رسالت کے جرم میں جیلوں میں بند تمام مجرموں کے کیسوں کے قانون کے مطابق فوری فیصلے کیے جائیںاور عدالتوں سے دی گئی سزائوں پر فوری عمل درآمد کیاجائے۔حکمرا ن رسول اللہ ؐ اور صحابہ کرام ؓ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو حکومتی پروٹوکول کے ساتھ راتوںرات ملک سے فرار کرادیتے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم ہر مشکل کے وقت غائب ہوجاتے ہیں۔ عدلیہ ،مقننہ ،انتظامیہ اور دفاعی ادارے اپنے اپنے دائرے میں رہ کر کام کریں تو خرابیوں پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔ملک میں 31لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں مگرایک سابق چیف جسٹس صاحب نے مقدمات نمٹانے کے بجائے ڈیم بنانااور آبادی کم کرنا شروع کردی ۔ ڈیم بنے نہ آبادی کم ہوئی اور نہ کسی کو انصاف ملا۔ مغرب و بھارت پاکستان میں فرقہ وارانہ آگ بھڑکا کر ہماری قومی یکجہتی ختم کرنے اور پاکستان کو اسلام کی منزل سے ہٹانے کے خواب دیکھ رہا ہے جبکہ مٹھی بھر سیکولر و بے دین طبقہ مغرب کے ناپاک عزائم کی تکمیل میں لگا ہوا ہے لیکن محب وطن و محب اسلام عوام ان کے عزائم خاک میں ملا دیںگے ۔ 26 ماہ میں حکومت نے مہنگائی ، بے روزگاری میں اضافہ کرنے اور عوام کو سبز باغ دکھانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔حکمران اپنی ناکامیوں کا اعتراف کررہے ہیں ،وزیر اعظم کہتے ہیں کہ انہیں چاروں طرف سے مافیاز نے گھیر رکھا ہے ۔خارجہ اور داخلہ محاذ پر حکومت کی ناکامیوں کی ایک لمبی فہرست ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام حکمرانوں کی تبدیلی چاہتے ہیں مگر حکمران ہرروز بیوروکریسی کے تبادلے کرکے سمجھتی ہے کہ تبدیلی کا وعدہ پورا ہوگیا۔حکومت اوور سیز پاکستانیوں پر ظلم کررہی ہے ۔کورونا وبا کے دوران جب مختلف ملکوں سے پاکستانی واپس آئے حکومت نے انہیں ائر پورٹ پر لوٹ لیا اور اب واپس جارہے ہیں تو حکومت 40،50 ہزار کے بجائے لاکھ اور ڈیڑھ لاکھ کرایہ وصول کرکے ان کا خون پسینہ نچوڑ رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اربوں ڈالر زرمبادلہ بھجوانے والے اوورسیز پاکستانیوں کو حکومت سہولت دے اور 6 ماہ بے روز گار رہنے والوں سے باہر جانے کا کرایہ وصول نہ کرے ۔سینیٹر سراج الحق نے اقوام متحدہ میں پوری جرأت سے مسئلہ کشمیر اٹھانے پر ترکی کے صدر طیب اردوان اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہمارے حکمران مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں ۔سقوط ڈھاکاکی طرح سقوط سری نگر ہوا تو یہ قوم ان حکمرانوں کو معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے کہاکہ کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے مگر حکمران اس مسئلے کو اپنا مسئلہ سمجھنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔