بحیرۂ روم کا تنازع‘ ترکی اور یونان مذاکرات کی بحالی پر متفق

123

ایتھنز (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکی اور یونان بحیرہ روم میں گیس کی تلاش کے معاملے پر گزشتہ 4 برس سے معطل مذاکرات کو بحال کرنے پر متفق ہو گئے ہیں۔ یونانی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ حالیہ پیش رفت کے بعد دونوں ممالک کے مابین بات چیت جلد ہی استنبول میں ہوگی۔ دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اِردوان نے تجویز دی ہے کہ ان مذاکرات میں ترک جمہوریہ شمالی قبرص کو بھی شامل کیا جائے۔ نیٹو کے دونوں رکن ممالک کے درمیان علاقائی تنازع پر جاری کشیدگی کم کرن کی کوششوں کے تناظر میں 2016ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب فریقین بات چیت کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ ترکی کا کہنا ہے کہ مذاکرات اخلاص اور باہمی احترام کی بنیاد پر ہونے چاہییں۔ انقرہ کسی بھی صورت میں ایسی کوشش قبول نہیں کرے گا، جس سے ملک کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔ ترک صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہماری ترجیح بین الاقوامی قانون کے مطابق تنازع کو حل کرنا ہے اور اس معاملے میں ہم کسی بھی قسم کی ڈکٹیشن قبول کریں گے نہ کسی کو معاملے میں مداخلت کی اجازت دیں گے۔ دریں اثنا ترک صدر رجب طیب اِردوان سے ان کے فرانسیسی ہم منصب عمانویل ماکروں نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا، جس میں دونوں ممالک، یورپی یونین اور مشرقی بحیرہ روم سمیت علاقائی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔