سمندری حدود کا تحفظ اور محفوظ جہاز رانی یقینی بنائینگے، امیر البحر

372

کراچی (اسٹاف رپورٹر)میری ٹائم کے عالمی دن پرچیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سمندری حدود کا تحفظ،بلو اکانومی،محفوظ جہاز رانی اور آلودگی سے پاک سمندرہماری ترجیحات میں شامل ہے،1000 کلومیٹر ساحلی پٹی قدرت کا پاکستان کیلیے انمول تحفہ ہے، حکومت پاکستان نے 2020ء کو بلیو اکانومی کا سال قرار دیاہے جبکہ اس دن کوعالمی سطح پر ’’مستحکم کرہ ارض کیلیے مستحکم جہاز رانی ‘‘کے طورپر منایا جا رہا ہے۔ امیر البحر نے مزید کہا کہ سی پیک اور گوادر پورٹ فعال ہونے پر ہماری سمندری سرگرمیاں کئی گنا بڑھنا یقینی ہے،سمندری تجارت ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، پاک بحریہ سمندری دفاع کی ذمے داری کو نبھانے کے ساتھ ساتھ بلو اکانومی کو فروغ دینے کی راہ پر گامزن ہے، پاک بحریہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ملکر علاقائی سمندری تحفظ کو یقینی بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سمندری تحفظ کو برقرار رکھنے کے لیے کراچی میں واقع اسٹیٹ آف دی آرٹ جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر جس کو بحری بیڑے، پاک میرینز اور اسپیشل آپریشن فورسز کی معاونت حاصل ہے۔پاک بحریہ سمندری آلودگی کو کم کرنے کیلیے اپنے دائرہ اختیار کے تمام علاقوں میں سیوریج واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا قیام اور سمندر میں تیل کی آلودگی سے نمٹنے کے لیے قواعد و ضوابط کی تشکیل شامل ہے۔ سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے 3 سال میں ساحلی علاقوں میں 50 لاکھ مینگرووزکے پودے بھی لگائے ہیں۔