وزیر اعظم اقوام متحدہ میں عافیہ کیلیے آواز اٹھائیں، فوزیہ صدیقی

271

کراچی (اسٹاف رپورٹر) قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ23ستمبر 2010ء یوم قتل انصاف اورتاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب امریکا نے انصاف کی دھجیاں بکھیر دیں اور پاکستان کی بیٹی عافیہ کوبغیر کسی ثبوت و شواہدکے 86سال کی سزا دے دی۔ اس دن انسانیت کے ضمیر کا مقدمہ شروع ہوا جس میں انسانیت ہار رہی ہے۔ یہ وہ سیاہ دن ہے جب پاکستانی حکمرانوں نے اپنی غیرت کا سودا کیا اور مجرمانہ خاموشی قائم رکھی۔ اور اب 10 سا ل کے بعد بھی خاموش ہیں۔ عافیہ جس جیل میں ہے آج وہ امریکا کی بد ترین جیل کی حیثیت اختیار کر گئی ہے۔پاکستانی قوم کی بیٹی روزانسانیت سوز مظالم سہہ رہی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان سے آج اس پر امن انسانی حقوق مارچ کے توسط سے پوری قوم اپیل کر رہی ہے کہ اس بار اقوام متحدہ کی کی جنرل اسمبلی اور امریکی صدر سے ہونے والی میٹنگ میں اپنی قوم کی بیٹی عافیہ کے لیے آواز اٹھائیں اور ایک غیرت مند لیڈر کی طرح اسے وطن واپس لائیں۔ مصلحت کی خاطر بیٹیوں کی ناموس پر سودا نہیں کیا جاتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان سول سوسائٹی کے تحت 23ستمبر کے حوالے سے کراچی پریس کلب تا گورنر ہاؤس ہونے والی عافیہ حقوق پْرامن مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مارچ میں تحریک لبیک کراچی کے امیر علامہ رضی حسینی، پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور، پاسبان کراچی کے صدر عبدالحاکم قائد اور جنرل سیکرٹری سردار ذوالفقار،پاکستان سرزمین پارٹی کے رہنما شمشاد صدیقی، سابق ایم پی اے نائلہ منیر، سابق ایم این اے فوزیہ حمید اور فوزیہ طیب۔پاکستان کنزرویٹو پارٹی کے رہنما کمال احمد، ہومین رائٹس کونسل آف پاکستان کے چیئرمین جمشید حسین، شہری تنظیم پاکستان صدر رضوان شمس، ہم ہیں شاہین فاؤنڈیشن کے چیئرمین عمادالدین،مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سندھ کے ناظم دانش کمال، کراچی کے ناظم عادل انصاری ، جوائننگ ہینڈز کی چیئرپرسن سبین میمن۔محبان کراچی سوشل تنظیم کے صدر حافظ محمد ارشد، پاکستان کنزرویٹیو پارٹی کراچی کے صدر کمال احمد، سوشل اسٹوڈنٹس فورم، لا اینڈ جرنلسٹس گروپ، ابوہریرہ ویلفیئر ٹرسٹ، متحدہ علما، محاذ، علما کونسل آف کراچی،عالمی حمدو نعت کونسل، غریب اتحاد پارٹی، اومیپ ریسرچرز، معاخس اکیڈمک پارک سرجانی ٹاؤن، الرحمن اکیڈمی سرجانی، آکسفورڈ گرامر اسکول سرجانی، پرنس گرامر اسکول نارتھ کراچی شریک تھے۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ قیدی خاتون اسٹیو ایلیوٹ کا حالیہ بیان کہ میں عافیہ کے ساتھ قید تھی وہ انتہائی پیاری، نرم خو و نرم دل اوربے انتہا ذہین خاتون ہے۔ میری آنکھوں کے سامنے عافیہ کے ذہن کو ماؤف کرنے کے لیے آلات اور بھیانک شاکس دیے جاتے تھے۔ اس پر بے انتہا مظالم ڈھائے جاتے تھے کہ اپناایمان چھوڑ دے اور بہت کچھ۔ اْس قیدی خاتون کا یہ بیان انسان کے پورے وجود کو لرزا دیتا ہے مگر وزیر اعظم عمران خان خاموش رہے۔ پی ٹی آئی، انصاف کی تحریک اس عظیم نا انصافی پر خاموش رہی اور آج بھی خاموش ہے۔