اے پی سی سے حکومت اور اپوزیشن دونوں پریشان ہوگئے، لیاقت بلوچ

225

لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی اے پی سی کے بعد حکومت اور اپوزیشن دونوں پریشان اور بے قرار ی کے عالم میں ہیں ۔ حکومت سیاسی ، جمہوری ، پارلیمانی ، اقتصادی اصلاح کے لیے تیار نہیں اور اپوزیشن کے لیے گرم زمین پر پائوں رکھنا بھی آسان نہیں ۔ آئین ، جمہوریت اور پارلیمانی قدروں سے انحراف ہی تمام بحرانوں کی جڑ ہے ۔ جب تک سیاسی جمہوری قوتیں قومی ترجیحات پر اتفاق رائے پیدا نہیں کرتیں ، نظام اور جمہوریت کے لیے خطرات بڑھتے جائیں گے ۔ طالع آزمائوں کا راستہ سیاست اور جمہوریت کے دعویدار خود ہموار کرتے ہیں ۔لیاقت بلوچ کا جمعیت علما پاکستان کے صدر پیر اعجاز ہاشمی ، جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا محمد امجد خان ، ہدیۃ الہادی کے رہبر پیر ہارون گیلانی ، جے یو پی کے سیکرٹری جنرل پیر صفدر گیلانی ، العبیرہ کے سربراہ سید ثاقب اکبر ، متحدہ جمعیت اہلحدیث کے امیر سید ضیا اللہ شاہ سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا اور اتفاق کیا کہ ملی یکجہتی کونسل قومی وحدت ، تمام مسالک کے درمیان ہم آہنگی کے لیے ہمیشہ کی طرح اپنا کلیدی کردار ادا کرے گی ۔ فرقہ واریت ، شدت پسندی اور عدم برداشت خود دینی جماعتوں ، قائدین اور قومی سلامتی کے لیے مفید نہیں ۔ عدم استحکام کے بھی خطرات پیدا ہو رہے ہیں ۔ عوام کے حقیقی مسائل نظام مصطفیؐ کا قیام ، سود کی لعنت ، غربت ، بے روزگاری اور قرضوں کی لعنت سے نجات ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی اپوزیشن کا بااعتماد اور باکردار رول ہے ۔ ہم عوام کے مسائل سے اچھی طرح آگاہ ہیں ۔ نظام مصطفیٰؐ کے قیام ، اقتصادی بحران اور کرپشن کے خاتمے کے لیے ہماری جدوجہد جاری ہے ۔ ملک بھر میں عوامی مسائل کے حل کے لیے احتجاج اور دھرنوں کا شیڈول طے کرلیا گیاہے ۔ شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لیے ملک گیر تحریک چلائی جائے گی ۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کے راستے کی تمام رکاوٹیں ختم کریں ۔