ـ14 سالہ عماد علی نے قومی اسکریبل چیمپئن شپ جیت لی

235

کراچی(اسٹاف رپورٹر)14 سالہ سید عماد علی قومی اسکریبل چیمپیئن بن گئے، 32ویںاسکریبل چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیتنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی کا ٹائٹل بھی اپنے نام کر لیا۔کورونا کی وباء کے باعث 6 ماہ سے تعطل کا شکار اسکریبل کی سرگرمیاں بحال ہوگئیں۔ پاکستان اسکریبل ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام کراچی میں 3 روزہ پاکستان اسکریبل (ماسٹرز) چیمپیئن شپ کا اختتام ہوگیا۔چیمپئن شپ کو دوا ساز ادارے فارم ایوو نے اسپانسرز کیا تھا، ایونٹ میں ملک سے 9سال سے 80 سال کی عمر کے 44 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ 8 مرتبہ کے قومی چیمپیئن وسیم کھتری کو2 روز تک واضح برتری حاصل تھی اور ان کی فتح کے امکانات روشن تھے۔20 گیمز کے بعد عماد علی وسیم کھتری سے 4 گیمز پیچھے تھے اورٹائٹل کی دوڑ سے تقریبا باہر ہوچکے تھے لیکن 14 سالہ جونئیر ورلڈ چیمپیئن نے حیران کن کم بیک کرتے ہوئے اپنے استاد وسیم کھتری کو مسلسل 4 گیمز میں شکست دے کرٹائٹل لے اڑے۔ سید عماد علی نے 27 میں سے 19 گیمز جیتے اوران کی جیت کا اسپریڈ اسکور 1469 رہا۔9ویں ٹائٹل کیلئے پرعزم وسیم کھتری دوسری پوزیشن حاصل کرسکے۔ وسیم کھتری نے بھی 19گیمز جیتے لیکن ان کا اسپریڈ اسکور 1210 رہا۔ حماد ہادی خان نے 18 گیمز جیت کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔ دفاعی چیمپیئن حشام ہادی خان ٹائٹل کے دفاع میں ناکام رہے اورچوتھے نمبر پر رہے۔ چیمپیئن شپ میں حصہ لینے والے تمام سینئیر پلیئرز بشمول سابق قومی چیمپیئنز کو نوجوان پلیئرز سے مقابلے میں سخت چیلنج کا سامنا رہا۔9سال کے بلال اشعر تمام سینئیر پلیئرز سے آگے رہے۔ مہمان خصوصی ہارون قاسم نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ ہارون قاسم کا کہنا تھا کہ اس طرح کی مثبت سرگرمیوں کا انعقاد صحت مند معاشرے کے لیے ضروری ہے اور ہم سب کو ایسی سرگرمیوں کو پروان چڑھانا چاہیے۔ سید جمشید احمد نے کہنا تھا کہ اسکریبل انسان کے مدافعتی نظام کو بہتر کرتا ہے، قومی سطح پر اس کھیل کی سرپرستی کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ فارم ایوو جسمانی اور ذہنی صحت کے ساتھ ساتھ کھیلوں کھیلوں کی سرگرمیوں کی سرپرستی کر رہا ہے تاکہ ایک صحت پاکستان کی بنیاد رکھی جا سکے اور دنیا میں یہ نوجوان کھلاڑی پاکستان کا نام روشن کریں۔ کورونا وباء کے بعد کھیلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد خوش آئند ہے، پاکستان اسکریبل ایسوسی ایشن یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام کے ڈائریکٹر پاکستان اسکریبل لیگ شروع کرنے کا ارادہ تھا جس میں دنیا سے کھلاڑی شریک ہونا تھے لیکن کورونا کے سبب اب لیگ تاخیر کا شکار ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت سرپرستی کرے تو پاکستان اسکریبل میں دنیا کی حکمرانی کر سکتا ہے۔