آرمی چیف سے ملاقات ان کی خواہش پر ہوئی، سینیٹر سراج الحق

586

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے گزشتہ ہفتے آرمی چیف سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے کہاہے کہ یہ ملاقات آرمی چیف کی خواہش پر ہوئی تھی جس کا ایجنڈا گلگت بلتستان اور علاقائی صورتحال تھا، ہم نے اپنے دوٹوک اور واضح موقف کا ا ظہار کرتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی ایسا اقدام نہیں ہونا چاہیے جس سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچے ۔

گلگت بلتستان میں فری اور فیئر انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے ، پاکستان اور جمہوریت کے استحکام کے لیے ضروری ہے کہ پورے انتخابی نظام اور الیکشن کو صاف و شفاف بنایا جائے ۔ عوام کا پولنگ اسٹیشن اور پولنگ بوتھ سے اعتماد ختم ہورہاہے،جب سے پی ٹی آئی حکومت بنی ہے ، قومی قیادت کو کسی معاملے میں ساتھ بٹھایا گیا نہ اسے اعتماد میں لیا گیا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے گزشتہ ہفتے آرمی چیف سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ یہ ملاقات آرمی چیف کی خواہش پر ہوئی تھی جس کا ایجنڈا گلگت بلتستان اور علاقائی صورتحال تھا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے دوٹوک اور واضح موقف کا ا ظہار کرتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی ایسا اقدام نہیں ہونا چاہیے جس سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچے، گلگت بلتستان میں فری اور فیئر انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں ہر الیکشن پر اعتراضات آئے ہیں ، پاکستان اور جمہوریت کے استحکام کے لیے ضروری ہے کہ پورے انتخابی نظام اور الیکشن کو صاف و شفاف بنایا جائے ۔ عوام کا پولنگ اسٹیشن اور پولنگ بوتھ سے اعتماد ختم ہورہاہے ،عوام کے اعتماد کو غیر جانبداراور شفاف الیکشن سسٹم کے ذریعے ہی بحال کیا جاسکتاہے ۔

 سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قومی سلامتی کے ایشوز پر ماضی میں ہمیشہ وزیراعظم سیاسی و قومی قیادت کو اعتماد میں لیتے تھے اور ان سے مل بیٹھ کر معاملات کا جائزہ لیا جاتا تھا،لوگ سیاسی اختلا فات کے باوجود وزیراعظم کے بلانے پر قومی سلامتی کے امور کے لیے ہونے والے اجلاسوں میں شریک ہوتے تھے مگر جب سے پی ٹی آئی حکومت بنی ہے،قومی قیادت کو کسی معاملے میں ساتھ بٹھایا گیا نہ اسے اعتماد میں لیا گیا ، پلوامہ جیسے واقعہ پر ہونے والے اہم اجلاس میں بھی وزیراعظم نہیں آئے ۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آرمی چیف کے اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی ، وزراء، سینیٹ کے چیئرمین سمیت سب اہم لوگ حاضر تھے مگر وزیراعظم غیر حاضر تھے،وزیراعظم خود پسندی اور اپنی ذات کے سحر میں مبتلا رہتے ہیں ، انہیں یہ متکبرانہ رویہ چھوڑنا پڑے گا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اس وقت ملک ایک انتشار کا شکار ہے،موجودہ اور ماضی کے حکمرانوں نے قانون اور انصاف کے بجائے اپنی حکمرانی قائم کرنے کی کوشش کی ہے،سیاسی اور جمہوریت اب بھی یرغمال ہے،جاگیر داروں، وڈیروں اورسرمایہ داروں نے دولت کے بل بوتے پر سیاست کو اپنے گھر کی لونڈی بنا رکھاہے،سیاست چند خاندانوں اور شہزادوں،شہزادیوں کے گرد گھومتی ہے جس کی وجہ سے جمہوریت پھلتی پھولتی ہے نہ ملک ترقی کرتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اپنی انقلابی اور عوامی سیاست کرے گی ۔ ہم مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے،سابقہ اور موجودہ حکمرانوں کی کرپشن کے کارنامے جیسے جیسے عوام کے سامنے آرہے ہیں،لوگوں کے اندر ان کے خلاف نفرت میں اضافہ ہورہاہے ۔