مالدیپ سے تجارت کے فروغ کے امکانات ہیں ،شیخ امتیاز حسین

220

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)امریکا پاکستان بزنس ڈیولپمنٹ فورم کی جانب سے مالدیپ میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر وائس ایڈمرل (ر)اطہر مختارکی سرمایہ کاروں کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا اس موقع پر ایم پاک کے تمام عہدیداران جن میں سیکرٹری جنرل سید ناصر وجاہت،جنید الرحمان،امان پیر،مس مہرین،نعمان احمدانی ، عبدالکریم آڈھیا،جہانزیب خان،منصب ابرار اور دیگر نے بھی شرکت کی تقریب سے خطاب میں پریذیڈینٹ شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ پاکستان اورمالدیپ کے درمیان تجارت کے فروغ کے وسیع امکانات ہیںانہوںنے کہا کہ مالدیپ کے وفد میں سیمنٹ، ٹیکسٹائل، کنسٹریشن، فوڈاینڈ ویجیٹیبل، اسٹیل اورانویسمنٹ کے حوالے سے سرمایہ کارشامل تھے جنہوںنے پاکستان میںلاکھوں ڈالرز کی سرمایہ کاری اور متعلقہ انڈسٹریز میں سرمایہ کاری کرنے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پر کشش مراعات اورمواقع موجود ہیںجن سے غیر ملکی سرمایہ کار اور تاجر بھر پور فائدہ اٹھا سکتے ہیں شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشت تنزلی کا شکار ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ دونو ں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں اور تجارت کا حجم دگنا کرنے کی کوشش کریں تا کہ دونوں ممالک مزید ایک دوسرے کے قریب آسکیںانہوںنے کہاکہ جو پاکستانی تاجر،صنعتکار اور سرمایہ کار مالدیپ میں کاروبار یا سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں انہیںمالدیپ میں بائی لیٹر تجارت کرنے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ مختلف فوڈ چین سمیت دیگر شعبوں میں کاروبار کرنے اور سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کاروں کے لیے یہ اچھا موقع ہے اور اس کے علاوہ جو پاکستانی مالدیپ میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں وہ بھی اس موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
اس موقع پر مالدیپ میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر وائس ایڈمرل (ر)اطہر مختارنے باہمی تعاون کا یقین دلایا اور پاکستانی بزنس مینوں سے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا انہوںنے ایم پاک کی تاجروں کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ایم پاک صنعتکاروں اور تاجروں کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے جودنیا بھر میں تجارت کے لیے کوشاں ہے وائس ایڈمرل (ر)اطہر مختارنے کہاکہ حکومت پاکستان مالدیپ اور پاکستان پی آئی اے کی ڈائریکٹ فضائی سروس بحال کرے کیونکہ ڈائریکٹ فلائٹ نہ ہونے کہ وجہ سے بزنس مینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے پاکستان سے مالدیپ جانے والوں کودبئی یا سری لنکا میں12سے 18گھنٹے اسٹے کرناپڑتا ہے جس کی وجہ سے کاروباری افراد کا نہ صرف وقت ضائع ہو تا ہے بلکہ اخراجات میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے انہوںنے کہاکہ کارگو کے لیے بھی شپنگ لائن بنائی جائیں جو پاکستان اور مالدیب کے درمیان سامان کی تیز ترسیل کا ذریعہ بن سکیںکیونکہ براہ راست کارگو نہ ہونے کی وجہ سے سامان کی ترسیل میں 18سے20دن لگ جاتے ہیں۔