یہود کی عید پر فلسطینیوں کیلئے مسجد ابراہیمی بند

293

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) عبرانی سال نو کے آغاز پر یہود کے 10 روزہ مذہبی تہواروں کے موقع پر قابض صہیونی فوج نے فلسطین کی تاریخی مسجد ابراہیمی کو نمازیوں کے لیے بند کر دیا، جب کہ یہود شرپسندوں کو تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائیگی کی کھلی چھوٹ دے دی گئی۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق مسجد ابراہمی کو ہفتے کے روز سے نمازیوں کے لیے بند کردیا تھا۔ مسجد ابراہیمی کی مسلسل بندش کا پیر کو تیسرے روز بھی جاری رہی۔مسجد ابراہیمی کو وقفے وقفے سے 27 اور 28 ستمبر کو بھی یہودی آباد کاروں کے مذہبی تہواروں کے موقع پر بند رکھا جائے گا۔ اس دوران یہودی آباد کار 27 سے 29 ستمبر تک عید غفران منائیں گے۔ اس کے بعد عیدالعرش منائی جائے گی۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے پیر کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا نیا سلسلہ شروع کیا اور کئی فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق صہیونی فوج نے الخلیل اور اس کے نواحی قصبات میں زیادہ کارروائیاں کیں۔ اس دوران فلسطینیوں کے گھروں کی تلاشی لی گئی اور سامان کی توڑ پھوڑ کی۔ گرفتار افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی فوجیوں نے حملے کے دوران مقامی شہریوں کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اس تصادم کے نتیجے میں ایک نوجوان زخمی ہوا۔