سی ڈی اے کے اعلیٰ افسران براہ راست کرپشن میں ملوث ہیں

270

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی دارالحکومت کا ترقیاتی ادارہ ( سی ڈی اے) کے شعبہ نجی ہائوسنگ سوسائٹی ڈائریکٹوریٹ میں مجموعی طور پر 125 ارب روپے کی کرپشن مالی بے ضابطگی اور بدعنوانی سامنے آئی ہے۔ اس بھاری کرپشن میں ذمے دار ڈائریکٹوریٹ کے اعلیٰ افسران ،نجی ہاؤسنگ سوسائٹی مالکان اور محکمہ مال کے اعلیٰ افسران شامل ہیں۔ وفاقی حکومت کے ایک اہم سیکورٹی ادارے نے اسلام آباد میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی مالکان اور سی ڈی اے کے گٹھ جوڑ اور کرپشن بارے ایک مفصل رپورٹ تیار کی ہے تاکہ دارالحکومت میں پلاٹوں کے نام پر شہریوں کو لوٹنے سے بچایا جائے۔ سی ڈی اے کے سابق چیئرمین کرپشن اور بدعنوانی کے ریفرنس عدالتوں میں سامنا کر رہے ہیں۔ اہم ادارہ کی اہم رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے لے آؤٹ پلان میں بدعنوانی کر کے 46 ارب روپے سے زاید کا نقصان قومی خزانے اور شہریوں کو پہنچایا ہے جبکہ 46 ارب روپے چند ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو دے کر لوٹ مار کر رکھی ہے ،اسلام آباد کی حدود سے باہر قائم سوسائٹیوں کے لے آئوٹ پلان منظور کیے اور 2 ارب روپے کی کرپشن کی گئی ہے ،رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے کے پاس نجی سوسائٹی نے جو زمین گروی رکھی تھی اس میں بدعنوانی کر کے 15 ارب روپے کی بدعنوانی کی گئی جبکہ سی ڈی اے ڈائریکٹوریٹ نے جعلی لیٹر پیڈ پر سوسائٹیوں کو اجازت نامے دیکر متعلقہ گائوں کے لوگوں کو دھمکیاں دے رکھی ہیں جس سے خزانہ کو ساڑھے 4 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بعض ہائوسنگ سوسائٹیوں نے جعلی کاغذات تیار کر کے سی ڈی اے سے مل کر عوام سے 4 ارب روپے پلاٹوں کے نام پر لوٹے ہیں جبکہ 109 ہائوسنگ سوسائٹیوں کو جعلی قرار دے کر ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل نیں نہیں لائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بعض ہائوسنگ سوسائٹی سے ( row) کے تحت 5 ارب روپے وول نہ کر کے سوسائٹی مالکان کو فائدہ دیا گیا ہے۔ اس طرح اس ڈائریکٹوریٹ میں مجموعی طور پر 125 ارب روپے کی کرپشن ہو چکی ہے اور اس کرپشن میں سی ڈی اے کے اعلیٰ حکام اور نجی ہائوسنگ سوسائٹی مالکان براہ راست ملوث ہیں۔