مزدور حقوق پر حملہ برداشت نہیں‘ حبیب جنیدی

170

ریاست پاکستان نے بین الاقوامی ادارہ محنت (آئی ایل او)کے متعدد کنونشنز کی توثیق کی ہے جن کے تحت محنت کش طبقہ کو اپنے اپنے اداروں میں ٹریڈ یونین قائم کرنے اور اُن کی سرگرمیوں میں حصّہ لینے کا قانونی حق حاصل ہے اور اس طرح مبینہ طور پر پرائیویٹائزڈ کمرشل بنکس بالخصوص ملک کے سب سے بڑے اور قدیم تجارتی بینک میں ٹریڈ یونین سرگرمیوں پر عائد کی گئی غیر اعلانیہ پابندیاں آئین پاکستان کی بھی سنگین خلاف ورزی اور ناقابلِ برداشت ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی نے حبیب بینک ورکرز فرنٹ آف پاکستان (سی بی اے) کی مرکزی مذاکراتی کمیٹی کے ایک وفد سے اپنے دفتر میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سی بی اے کے سیکرٹری جنرل ملک ظفر اقبال ،صدر حاجی محمد یعقوب اور سابق چیئرپرسن سیّدہ نادرہ پروین بھی موجود تھے۔ حبیب الدین جنیدی نے کہا کہ ٹریڈ یونینز جمہوری نظام کا لازمی حصّہ ہیں اور اُن کی سرگرمیوں کے خلاف اقدامات درحقیقت جمہوریت کی راہ میں روڑے اٹکانے، اُسے سبوتاژ کرنے اور محنت کشوں کے حقوق پر حملہ کے مترادف ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وبائی مرض کورونا وائرس کے شدت سے پھیلاؤ کے دور میں بھی بینک ملازمین نے عوام کے لیے مشکل حالات میں بھی بینکاری سروس فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھامگر انہیں یہ سن کر تعجب ہوا کہ اس قومی خدمت کے عوض اُنہیں کسی قسم کا بھی کوئی اضافی الاؤنس ادا نہیں کیا گیا۔ حبیب الدین جنیدی نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے احساس پروگرام کی ادائیگی بھی بینک ہی سے کی جاتی ہے اور اس کام کا اضافی بوجھ بھی ملازمین پر ہی پڑتا ہے مگر افسوس کہ بنک انتظامیہ نے اُن کے لیے کوئی خصوصی الاؤنس اس ضمن میں ابھی تک جاری نہیں کیا۔ سینئر مزدور رہنما نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزیاں ،ٹریڈ یونین سرگرمیوں پر غیر اعلانیہ پابندیاں اور ملازمین کے حقوق پر حملہ برداشت نہیں کیے جائیں گے اور اس ضمن میں تمام سیاسی، قانونی اور آئین کے مطابق اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔