حکومت کی عدم دلچسپی،شہر میں جراثیم کش اسپرے نہیں ہوسکا

165
نیوکراچی یوسی9جامع مسجد عمرفاروق اعظم ؓ کے سامنے سیوریج کاگندہ پانی جمع ہے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث کراچی میں جراثیم کش اسپرے نہیں ہوسکا ہے،سیوریج کے پانی، نالوں کی ڈی گراسنگ اور چینلائزیشن نہ ہونے کے باعث ڈینگی اور ملیریا سے اموات میں اضافے کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں مچھروں ، مکھیوں اور دیگر حشرات الارض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جو مہلک اور وبائی بیماریوںکا سبب بن سکتا ہے۔ رواں برس ملیریا کے 36ہزار مریض رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ گزشتہ برس صوبے بھر میں ملیریا کے ایک لاکھ 46 ہزار 470 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ شہر بھر میں بہتے گٹروں کے پانی کی سڑکوں، گلیوں اور محلوں میں موجودگی بھی سوالیہ نشان بن گئی۔گٹروں کے پانی پر اسپرے اور نالوں کی ڈی گراسنگ اور چینلائزیشن نہ ہونے سے ڈینگی اور ملیریا پھیلنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ کے ایم سی کے ملیریا اسٹاف کو ان کی حقیقی ڈیوٹیوں پر بھیجنے کے بجائے بارش کا پانی نکالنے پر مامور کرکے ایمرجنسی امورپر تعینات کردیا گیا جس سے ندی نالوں میں ڈی گراسنگ اور چینلائزیشن کا کام روک دیا گیا ہے۔
کے ایم سی کے ملیریا اسٹاف کو ضروری سامان اور دوائیں تک فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔