میڈیا کے نمائندوں کو بے بنیاد مقدمات میں نامزدکیا جارہا ہے، قائد مسلم لیگ

516

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ کیا کچھ لوگ آگے بھی سزائیں پاتے رہیں گے اور کچھ لوگ ایمانداری کے سرٹیفیکیٹ پاتے رہیں گے، کیا ہم ایسا پاکستان اپنی آنے والی نسلوں کے لیے چھوڑنا چاہتے ہیں: میں تو کہوں گا کبھی بھی نہیں۔

اسلام آباد میں اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا ہے کہ ایجنسیوں کی جانب سے لوگوں کو اٹھانا، میڈیا کے نمائندوں کو بے بنیاد مقدمات میں نامزد کر دینا، کیا یہ جمہوری معاشرے کی نشانیاں ہیں؟ ہم میڈیا پر کوئی قدغن منظور نہیں کریں گے۔

اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ جمہوریت کو کمزور کرنے کے لیے ‘لڑاؤ اور حکومت کرو’ کی پالیسی نافذ کر دی گئی ہے،  سیاستدانوں کو بلایا، ڈرایا اور دھمکایا جاتا تھا،  یہ طریقہ آج بھی استعمال ہوتا ہے۔

لیگی قائد نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ زراعت کو تو آپ سمجھتے ہی ہیں، ہم ایک ہو کر تقسیم نہیں ہوتے تو یہ کانفرنس کامیاب ہوگی ۔۔۔  وکلا، دانشوروں، میڈیا اور عدلیہ کے لیے بھی یہ طریقہ استعمال ہو رہا ہے جبکہ قاضی فائز عیسیٰ اور شوکت عزیز صدیقی دونوں جج ایماندار ہیں اور انتقام کا شکار بن رہے ہیں۔

دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی اے پی سی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ اس تقریب کے بعد پہلا بندہ میں ہی جیل میں ہوں گا،  مولانا صاحب آپ ضرور ملنے آئیے گا ۔۔۔ یہ لوگ اوپر سے آ کر ہم پر قابض ہو گئے ہیں ۔۔۔  ہم انھیں حکومت سے نکال کر جمہوریت بحال کر کے رہیں گے، ہم نے ان سے پاکستان کو بچانا ہے۔