اسرائیلی حملے میں ڈاکٹر شہید ، چھاپوں میں کئی فلسطینی گرفتار

213

 

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) غرب اردن پر اسرائیلی فوج کے حملے میں ایک فلسطینی ڈاکٹر شہید ہوگیا۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق 54سالہ ڈاکٹر نضال اکرم جبارین شمالی شہر جنین میں برطعہ کے مقام پر اپنے کلینک سے گھرلوٹ رہے تھے کہ اسرائیلی فوج نے ان پر بم پھینکا،جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے ۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی،تاہم وہ راستے ہی میں دم توڑ گئے۔ شہید ہونے والے جبارین ایک ماہر دنداں ساز تھے ۔ انہیں برطعہ میں اسرائیلی فوج کی چوکی کے قریب سے گزرتے ہوئے نشانہ بنایا گیا۔ یہ چوکی دیوار فاصل کے قریب فلسطینیوں کی تلاشی اور ان کی شناخت پریڈ کو روکنے کے لیے قائم کی گئی ہے ۔ بے گناہ ڈاکٹر کے خلاف مجرمانہ اور دہشت گردانہ کارروائی پر فلسطینی عوام شدید غم وغصے کی کیفیت میں ہیں۔ دوسری جانب قابض فوج نے غزہ کے راستے 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں گھسنے والے 3فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ عبرانی میڈیا کے مطابق غزہ کی پٹی سے آنے والے 3جوانوں کو گرفتار کرکے ان سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ فلسطینی قیدیوں کے امور کے ماہر، عبد الناصر فرونا نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے رواں سال کے آغاز سے غزہ کی سرحدسے 40فلسطینی شہریوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ ادھر عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے خلاف فلسطینی شہریوںنے کورونا لاک ڈاؤن توڑ کر مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں فلسطینیوں نے اسرائیل اور عرب ممالک کے تعلقات کے خلاف جلوسوں اور مظاہروں میں حصہ لیا۔ جنوبی نابلس میں عصیرہ قبلیہ کے مقام پر ریلی میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔