ٹرانزٹ گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ بند کی جائے، بی این پی عوامی

322

گوادر (نمائندہ جسارت) ٹرانزٹ گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ بند کی جائے، ٹرانزٹ گاڑیوں کا ٹریڈ روٹس سے اتار کر ان کا کاروبار ہورہا ہے، ابتداء کو چھوڑ کر اختتامی جگہ پر ان گاڑیوں کی ضبطگی نا انصافی ہے، ٹرانزٹ گاڑیوں کے استعمال کے لیے مقامی سطح پر ضابطے طے کیے جائیں یا کسٹم ڈیوٹی لی جائے۔ ان خیالات کا اظہار بی این پی عوامی کے مرکزی سیکرٹری برائے انسانی حقوق ایڈووکیٹ سعید فیض، بلوچستان عوامی پارٹی کے آرگنائزر محمد جان اور ن لیگ کے رہنماء محمد بزنجو نے پریس کلب گوادر میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹرانزٹ گاڑیاں ٹریڈ روٹ سے اتارے جانے کے بعد پہلے چمن، کوئٹہ اور پھر گوادر لائی جاتی ہیں جو کسٹم اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی چیک پوسٹ کراس کرکے یہاں پہنچتی ہیں لیکن جب یہ گاڑیاں ٹریڈ روٹس سے ہوکر یہاں آتی ہیں تو ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ ان ٹرانزٹ گاڑیوں سے یہاں کے سیکڑوں خاندانوں کا روزگار وابستہ ہے، جس کے ذریعے گوادر، پسنی، اورماڑہ، سربندر، جیونی، پشکان، دشت اور دیگر دیہی علاقوں کے لوگ مسافر کشی اور مال برداری کرکے اپنا بسر اوقات کرتے ہیں ٹرانزٹ گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کے بعد آدھی آبادی نان شبینہ کی محتاج بن گئی ہے۔ ہم جس خطے میں رہ رہے ہیں یہاں کوئی صنعت نہیں، ڈیمز کی کمی کی وجہ سے زراعت کا دور دور تک نشان نہیں، سرحدی تجارت بند ہے، جسے آج تک قانونی نہیں بنایا گیا، جس کی وجہ سے گوادر میں بے روزگاری کی شرح میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے، ایسے حالات میں عوام کہاں سے ذرائع آمدن پیدا کریں۔ اس موقع پر بی این پی عوامی کے ضلعی صدر نبی بخش بابر، تحصیل صدر میر زاہد، بی اے پی کے ڈپٹی آرگنائزر عبدالعزیز شہزادہ، ن لیگ کے ضلعی جنرل سیکرٹری پرویز جمیل اور پیس کونسل کے چیئرمین کہدہ ذاکر سمیت بی این پی عوامی، بی اے پی اور ن لیگ کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔