’’ حقوق کراچی مارچ ‘‘شہر کے سیاسی مستقبل کو نئی سمت دیگا ،اسامہ رضی

443

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام پر جاگیردارانہ آمریت مسلط ہے ، کراچی کے مسئلے کا حل با اختیار شہری حکومت کا قیام ہے ’’حقوق کراچی مارچ‘‘ شہر کراچی کے سیاسی مستقبل کو ایک نئی سمت دے گا ، دنیا کے 5 بڑے شہروں میں شامل کراچی حکمرانوں کی غیر سنجیدگی اور مجرمانہ غفلت و لاپروائی کے باعث لاوارث بنا ہو اہے ،جماعت اسلامی عوامی مسائل کے حل اور کراچی کے حقوق کی جدو جہد جاری رکھے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے علاقہ ناظم آباد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجتماع سے امیر ضلع وسطی منعم ظفر خان اور ناظم علاقہ سید رضی حسن نے بھی خطاب کیا۔ اجتماع میں چرم قربانی مہم میں کام کرنے والے کارکنان میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ سندھ کے شہری و دیہی عوام پر جاگیردارانہ آمریت مسلط ہے ، جس نے مرکز سے ملنے والے صوبائی خود مختاری کے تمام اختیارات کو عوام تک منتقل کرنے کے بجائے درمیان میں ہی قبضہ کر لیا ہے اور جو اختیارات جنرل پرویزمشرف کے دور میں سٹی گورنمنٹ اور ٹائون گورنمنٹ کی شکل میں حاصل تھے ، ان پر قبضہ کر لیا ہے ۔ اس طرح سندھ کے عوام اور خصوصاً کراچی ایک بے اختیار شہر اور غلامی کی سی کیفیت میں ہے ،کراچی تباہ و برباد ہو چکا ہے جس پرمعزز چیف جسٹس بھی بول اُٹھے ہیں کہ کراچی کو گوٹھ بنا دیا گیا ہے ۔ منعم ظفر خان نے کارکنان کو کورونا وبا ، بارشوں اور سیلاب کے دوران عوام کی خدمت کرنے اور چرم قربانی مہم چلانے پر شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کارکنان 27ستمبر ’’حقوق کراچی مارچ‘‘ کی کامیابی کے لیے بھر پور جدو جہد کریں ۔ سید رضی حسن نے کہا کہ کارکنان ہر گھر تک کراچی کے مسئلے کے حل کے لیے پہنچیں گے اور بھر پور مہم چلائیں گے ۔