گلبدین حکمت یار کا طالبان کے ساتھ اتحاد کا اعلان

1139

کابل : حزبِ اسلامی کے امیر گلبدین حکمت یار نے طالبان کے ساتھ اتحاد بنانے کا اعلان کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے حکمت یار نے کہا کہ وہ طالبان کے ساتھ براہ راست بات چیت اور تعاون کے لئے تیار ہیں۔

امیر حزب اسلامی کا کہنا تھا کہ اگر طالبان اور حزب اسلامی آپس میں مل جاتے ہیں تو وہ ایک ایسی قوت بن جائیں گے جس کے خلاف کوئی محاذ آرائی نہیں کر سکے گا اور افغانستان کے موجودہ بحران پر بھی جلد قابو پا لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی افغان حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت مکمل ہوتی ہے، اس کے فوری بعد حزبِ اسلامی طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع کر دے گی تاہم اب یہ طالبان پر منحصر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔

گلبدین حکمت یار نے کہا کہ افغان حکومت کمزور اور منقسم ہے جبکہ طالبان اور حزب اسلامی کی اقدار اور نظریات یکساں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کو یہ احساس ہو گیا ہے کہ افغانستان میں اس کی موجودگی صرف مالی اور جانی وسائل کے ضیاع کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔

گلبدین حکمت یار  کا کہنا تھا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان معاہدہ جلد طے پا جائے تاکہ امریکہ کو یہاں سے نکلنے کا محفوظ راستہ مل سکے۔

گلبدین حکمت یار نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دشمنی کی بنا پر بھارت چاہتا ہے کہ مذاکرات کا عمل جلد مکمل نہ ہو اسی لئے وہ مقامی مسلح جتھوں کے ساتھ مل کر حالات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

جبکہ افغان حکومت مذاکرات کو نومبر تک تاخیر کا شکار کرنا چاہتی ہے تاکہ امریکہ میں صدارتی انتخابات مکمل ہو جائیں اور پھر نئی انتظامیہ کے ساتھ نئے معاہدے طے کئے جا سکیں۔

دوسری جانب چین اور پاکستان کا یکساں موقف ہے کہ مذاکرات جلد مکمل کئے جائیں تاکہ افغانستان سے بھارت کی موجودگی اور اس کے اثر و رسوخ کو کم کیا جا سکے۔