ثابت قدمی کے اصولوں پر کام کر رہے ہیں‘چیئرمین ایف بی آ ر

134

اسلام آباد (آن لائن )ایف بی آر نے کمپیوٹر بیلٹنگ کے ذریعے ٹیکس سال 2018 ء کے آڈٹ کیسز کا انتخاب کر لیا ہے۔ آڈٹ پالیسی 2019 ء کے تحت پیرامیٹرک کمپیوٹر بیلٹنگ کے ذریعے ٹیکس سال 2018ء کے لیے آڈٹ کیسز کے انتخاب کی تقریب منعقد ہوئی۔ بیلٹنگ کے ذریعے ایسے افراد کا انتخاب کیا گیا ہے جو انکم ٹیکس آرڈی نینس 2001ء، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 ء کے تحت کسی بھی ایک یا تمام قوانین کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔ ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں ہونے والی اس تقریب میں وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و ریونیو ڈاکٹر عبدالحفیظ نے بھی شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر محمد جاوید غنی نے کہا کہ ایف بی آر شفافیت ، آسانی فراہم کرنے اور ثابت قدمی کے اصولوں پر کام کر رہا ہے۔ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آڈٹ کیسز کا انتخاب کمپیوٹرائزڈ طریقے سے رسک کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آڈٹ کے لیے کم سے کم کیسز کا انتخاب کیا جا رہا ہے اور اصل توجہ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے زیادہ رسک والے کیسز پر دی جا رہی ہے تاکہ آڈٹ مناسب طریقے سے اور مقررہ وقت کے اندر مکمل کیا جا سکے۔ اس سے کرپشن اور ہراساں کرنے سے متعلق ٹیکس گزاروں کی شکایات کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔