مزدور ’’حقوق کراچی مارچ ‘‘ میں بھر پور شرکت کریں ،حافظ نعیم

170

کراچی(اسٹاف رپورٹر)نیشنل لیبر فیڈریشن ( این ایل ایف) کراچی کے تحت محنت کشوں اور مزدوروں کو ان کے قانونی حقو ق کی فراہمی اور مسائل کے حل سمیت مختلف صنعتی اداروں، کارخانوں اور فیکٹریوں میں لیبر قوانین کی خلاف ورزیوں،مزدور وں پر ظلم واستحصال اور ٹھیکیداری نظام کے خلاف 12تا18ستمبر ’’ہفتہ مزدورحقوق‘‘ کے سلسلے میں لیبر اسکوائر گرائونڈ سائٹ میں جمعے کو ایک جلسہ منعقد کیا گیا،جلسے میں مختلف صنعتی اداروں اور فیکٹری و کارخانوں سے وابستہ ملازمین اور مزدوروں کی بڑی تعداد نے شر کت کی ۔جلسے سے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی ، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، این ایل ایف کراچی کے سیکرٹری قاسم جمال ، جوائنٹ سیکرٹری امیر روان سمیت مختلف ٹریڈ یونینز کے نمائندوں نے خطاب کیا۔ محنت کشوں کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ مزدوروں کے حقوق کے لیے اور ان پر نارواظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے ۔ مزدوروں کو انصاف اور حقوق کی فراہمی جماعت اسلامی کے منشور کا حصہ ہے ، ہم مزدوروں اورعام شہریوں سمیت ہر مظلوم اور پسے ہوئے طبقے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔ملک میں عدل و انصاف کا نظام ہوگا تو مزدور سمیت ہر مظلوم اور محروم کو انصاف اور حق مل سکے گا ۔ جماعت اسلامی نے کراچی کے شہریوں کو درپیش بے شمار مسائل کے حل اور کراچی کے آئینی و قانونی حقوق کے حصول کے لیے ’’حقوق کراچی تحریک ‘‘ شروع کی ہوئی ہے اور اس سلسلے میں 27ستمبر کو شاہراہ قائدین پر ایک بڑا اور تاریخی مارچ منعقد کیا جا رہا ہے ،مزدور برادری سے اپیل ہے کہ اس مارچ میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہوں ۔نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ سرمایہ دارانہ ٹھیکیداری نظام ملک بھر کے محنت کشوں کا استحصال کر رہا ہے ۔ ٹھیکیداری نظام کراچی سمیت ملک بھر کے محنت کشوں کا مسئلہ ہے ۔ این ایل ایف نے مزدوروں کے حقوق اور محنت کشوں کے مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ جدو جہد کی ہے ۔ لاک ڈائون کے دوران این ایل ایف نے مختلف صنعتی اداروں ، کارخانوں اور فیکٹریوں سے مزدوروں کی جبری بے دخلی اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف آواز بلند کی تھی اور ان کے مسائل حل کرائے تھے ۔ مزدوروں کے حقوق کی جدو جہد آئندہ بھی جاری رہے گی ۔ شمس الرحمن سواتی نے مزید کہا کہ این ایل ایف کا مطالبہ ہے کہ ہرمزدورکوملازمت کا تقررنامہ جاری کیاجائے،کم ازکم اُجرت کا تعین مہنگائی کے تناسب سے کیاجائے،سندھ حکومت لیبرقوانین پر مکمل عملدرآمدکرائے ،ٹھیکیداری نظام کا مکمل خاتمہ کیاجائے،تمام فیکٹریوں میںہرور کر کا انشورنس ،سوشل سیکورٹی اورای او بی آئی میںرجسٹریشن کرائی جائے،لیبرقوانین کوآسان اوراُردومیں بنایاجائے، مزدوروںکی رجسٹریشن میں ای او بی آئی ،سوشل سیکورٹی اورلیبرڈپارٹمنٹ کے ادارے جعلی گورننگ باڈی اور غیر نمائندہ سہ فریقی کمیٹیاںسب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ان جعلی گورننگ باڈیوںاورسہ فریقی کمیٹیوںکوختم کرکے حقیقی مزدوروںکے نمائندوںکونمائند گی دی جائے ، حکومت فوری طورپرتمام اداروں،صنعتوںاور ٹھیکیداروں کے تحت کام کرنے والے مزدوروں کاریکارڈ کمپیوٹرائز کرائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا محنت کش طبقہ مہنگائی،بیروزگاری کے اس دور میں بدترین حالات زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے ٹھیکے داری نظام محنت کشوں کے بنیادی حقوق کو غصب کر رہا ہے محنت کشوں کو تمام مراعات سے یکسر محروم کر دیا گیا ہے ادارے محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے بجائے سرمایہ داروں کے محافظ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ قومی ادارے حکمرانوںکی کرپشن نااہلی اور لوٹ مارکی وجہ سے آج مکمل طور پر تباہی و بربادی کا شکار ہیں۔ خالد خان نے کہاکہ لاک ڈائون کے دوران کراچی کے مزدوروں اور محنت کشوں کو بڑی تعداد میں روزگار سے محروم کیا گیا ، سندھ حکومت محض اعلانات اور دعوے کرتی رہی لیکن عملاً کچھ نہیں کیا ۔ بے روزگاری بہت بڑھ گئی ہے ، مزدوراور محنت کش پہلے سے زیادہ مسائل اور مشکلات کا شکار ہیں ، ٹھیکیداری نظام نے مزدوروں کا حق مارا ہے ۔ ٹھیکیداری نظام کا خاتمہ مزدور مسائل کے حل کے لیے بہت ضروری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل لیبرفیڈریشن پاکستان محنت کشوں کی نمائندہ تنظیم ہے ،انٹرنیشنل لیبرآرگنائزیشن (ILO) نے پاکستان میں جن 3 بڑی فیڈریشنز کو مستند قرار دیاہے اس میں این ایل ایف کانام بھی شامل ہے ۔این ایل ایف نے ہمیشہ مزدوروں کے حقوق کے لیے آواز بلند کی ہے اور لاک ڈاؤن کے دوران بھی جبری برطرفی اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کیا اور گرفتاریاں بھی دیں ۔آئندہ بھی جدوجہد جاری رکھیں گے۔