موٹروے زیادتی کیس: خاتون نے دونوں ملزمان کو شناخت کرلیا

281

لاہور (نمائندہ جسارت)وزیر اطلاعات فیاض چوہان نے کہا ہے کہ موٹروے زیادتی کیس کی متاثرہ خاتون نے دونوں ملزمان عابد اور شفقت کو شناخت کرلیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیاض چوہان نے کہاکہ وقار الحسن کی گرفتاری سے ہی ملزم شفقت تک پہنچنا ممکن ہوا اور وقار الحسن کو مقامی لوگوں نے پولیس کے حوالے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ سی سی پی او لاہور نے اپنی گفتگو پرقوم سے معافی مانگی۔لاہور پولیس زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو تاحال گرفتار نہیں کرسکی، قصور کے نواحی علاقے میں چھاپا مارا کارروائی میں ملزم پولیس کو چکر دے کر فرارہوگیا،تاہم پولیس نے ملزم کے 5رشتے داروں کو حراست میں لے کر لاہور منتقل کردیاجہاںملزم عابد ملہی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اپنا بیان قلمبند کروا دیا ہے ،بشریٰ بی بی کے مطابق جب لاہور موٹروے واقعہ رونما ہوا تو اس کاشوہر عابد واپس گھر آیا جہاں وہ خاموش اور پریشان تھا پوچھنے پر بھی اس نے کچھ نہ بتایا لیکن جب اس سانحہ کی خبر میڈیا پر چلی تو عابد نے اسے اپنے والدین کے گھر بھیج دیا جبکہ وقوع کے بعد عابد ملہی 2 روز اپنے گھر میں رہا،شوہر کے بارے میں علم تھا کہ وہ ڈکیتیاں کرتا ہے اور جب وہ اسے منع کرتی تھی تو ملزم اس پر تشدد کرتا تھا ،مگر اسے اب یہ نہیں پتا کہ وہ کہاں ہے اور نہ ہی اس نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ اس کی عابد سے دوسری شادی ہوئی ہے ۔ دوسری جانب پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے موٹر وے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کے واقعے کی پیروی کے لیے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل سعید احمد شیخ کی سربراہی میں 3 رکنی ٹیم بنا دی ہے جس میں ڈپٹی پراسیکیوٹر وقار بھٹی اور ڈپٹی پراسیکیوٹر عبد الجبار ڈوگر شامل ہیں۔ علاوہ ازیںپنجاب پولیس کی سفارش پر موٹر وے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد علی کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا ،متعلقہ اداروں کو آگاہ کردیاگیا،جبکہ پولیس نے ملزم کا شناختی کارڈ بلاک کرایا جس کے بعد ملزم بیرون ملک فرار نہیں ہوسکے گا۔