علی گڑھ: ممتاز سیرت نگار ڈاکٹر یاسین مظہر انتقال کرگئے

950
علی گڑھ: ڈاکٹر یٰسین مظہر صدیقی خطاب کررہے ہیں (فائل فوٹو)

علی گڑھ (انٹرنیشنل ڈیسک) سیرت النبیؐ کے مایہ ناز محقق ڈاکٹر یاسین مظہر صدیقی 86 برس کی عمر میں بھارت میں انتقال کرگئے، جہاں علی گڑھ شہر میں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ معروف سیرت نگار کے پسماندگان میں ایک بیوہ، 2 بیٹیاں، 3 بیٹے اور ان کے سیکڑوں شاگرد شامل ہیں۔ محمد یاسین مظہر صدیقی 26 دسمبر 1944ء کو اترپردیش میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ندوۃ العلماء سے 1959ء میں عالم اور 1960ء میں لکھنؤ یونیورسٹی سے فاضل ادب کی سند حاصل کی۔ علی گڑھ یونیورسٹی سے 1969ء میں ایم فل مکمل کیا اور 1970ء میں ادارے کے شعبہ تدریس سے وابستہ ہوگئے۔ سال 1975ء میں ان کی پی ایچ ڈی مکمل ہوئی۔ 1983ء میں شعبہ علوم اسلامیہ میں ریڈر ایسوسی ایٹ اور 1991ء میں پروفیسر مقرر ہوئے۔ آپ نے مسلم علی گڑھ یونیورسٹی میں ڈائریکٹر شعبہ علوم اسلامیہ کی ذمے داریاں انجام دیں اور ریٹائرمنٹ کے بعد آپ کو یونیورسٹی کے ذیلی ادارے شاہ ولی اﷲ ریسرچ سیل کا سربراہ بنا دیا گیا۔ آپ کو شاہ ولی اﷲ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ یاسین مظہر صدیقی نے مولانا رابع حسنی ندوی، مولانا سید ابوالحسن علی ندوی اورمولانا اسحاق سندیلوی جیسے جلیل القدر اساتذہ سے کسبِ فیض کیا۔ آپ کی عربی، اردو اور انگریزی زبان میں کئی کتب شائع ہوئیں اور سیرت النبیؐ پر آپ کے 500 کے قریب مقالات مختلف جرائد میں شائع ہوئے۔