لاہور موٹروے واقعہ: زینب کے والد نے حکومت سے اہم مطالبات کر دیے

791

اسلام آباد: لاہور کے شہر قصور میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی کمسن بچی زینب کے والد امین انصاری کا کہنا ہے کہ حکومت بچوں سے زیادتی اور قتل کرنے والوں مجرموں کو سزا دینے کے لیے قانون سازی کرے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والد امین انصاری نے کہا کہ بچوں سے جنسی زیادتی کرنے والے افراد انسان کہلوانے کے لائق نہیں، بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل معاشرے کا ناسور بن چکا ہے۔

امین انصاری نے کہا کہ جن کے ساتھ زیادتی ہوئی کیا وہ انسان نہیں؟ بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے قانون سازی ناگزیر ہے۔

حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے امین انصاری نے کہا کہ ملک میں ڈراک ویب سائٹس پر پابندی عائد کی جائے، بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے کام کیا جائے۔

امین انصاری نے مزید کہا کہ ایک ماہ کے اندر سزا پر عمل درآمد ہونا چاہیے، پارلیمنٹ قانون سازی کرے، جب تک مجرموں کو سزا نہیں ملے گی، جرائم میں کمی نہیں ہوگی۔

سات سالہ زینب انصاری کو 4 جنوری 2018 کو پنجاب کے شہر قصور میں عمران علی نامی شخص نے اغوا کر کے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔

اس واقعے کے بعد ملک کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے اور ملزم عمران کی سرِ عام پھانسی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ننھی زینب کو قتل کرنے والا ملزم عمران

ملزم عمران کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ سی کی گئی تھی۔ بعد ازاں عمران کو گرفتار کر کے 17 اکتوبر 2020 کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا تھا۔