سجاول، نقلی زرعی ادویات کی خریدو فروخت، انسانی زندگیوں کو خطرہ

157

سجاول (نمائندہ جسارت) ضلع سجاول کے چھوٹے شہروں میں نقلی زرعی ادویات کی خریدو فروخت کے باعث انسانی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوگیا۔ جاتی شہر میں نقلی زرعی دوائوں کے اسپرے سے مزید 4 افراد بے ہوش۔ بے ہوش ہونے والے کاشتکاروں کی تعداد 31 ہوگئی۔ پہلے سے بے ہوش 27 میں سے شدید حالت میں متاثر 4 افراد مکلی اسپتال ریفر کردیے گئے۔ ضلعی انتظامیہ نے اس معاملے کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔ کسی وقت بھی جانی نقصان کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ سجاول ضلع کے شہر جاتی میں مزید 4 افراد زرعی زمینوں کے اسپرے کے باعث بے ہوش ہوگئے، متاثرین میں صدام نواز، اصغر خانو، رفیق ماچھی، رفیق ساون اور حمزہ جت شامل ہیں جبکہ صدام، حمزہ جت، حنیف جت، سومار ملاح سمیت جو پہلے سے جاتی اسپتال داخل تھے ان کو مکلی اسپتال ریفر کردیا گیا ہے۔ ان افراد سمیت بے ہوش ہونے والے کاشتکار، ہاری اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کی تعداد 31 تک پہنچ چکی ہے۔ اس سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ سجاول ضلع کے چھوٹے شہروں جاتی، چوہڑ جمالی، بڈہو تالپور اور دیگر شہروں میں نقلی زرعی دوائوں کی خرید وفروخت کی شکایتیں بار بار ملنے کے باوجود سجاول ضلعی انتظامیہ نے کوئی نوٹس نہیں لیا، جس کے باعث اپنی فصلوں میں زرعی دوائوں کے اسپرے سے اب تک 31 افراد بے ہوشی کی حالت میں جاتی اور دیگر اسپتالوں میں لائے جاچکے ہیں، اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی اور ادویات کی فراہمی نہ ہونے کے باعث غریب ہاری اور زمینوں میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور پریشان ہوگئے ہیں۔ اس سلسلے میں چھوٹے زمینداروں نے صحافیوں سے شکایت کرتے ہوئے بتایا کہ اگر نقلی زرعی دوائوں کی خرید و فروخت پر کنٹرول نہیں کیا جاتا تو کسی بھی وقت جانی نقصان ہوسکتا ہے۔