ریلوے اسٹیشن روہڑی کے اسٹالوں کی نیلامی کی رقم جمع کرانے میں جعلسازی

428

سکھر (نمائندہ جسارت) ریلوے اسٹیشن روہڑی کھانے پینے کے اسٹالوں کی نیلامی کی ون تھرڈ رقم جمع کرانے میں جعلسازی، کمرشل برانچ کے کلرکوں اور وینڈنگ کنٹریکٹر کی مبینہ ملی بھگت سے کاغذی کارروائی میں ہیرا پھیری ثابت ہوگئی، نیلامی کی رقم ون تھرڈ 24 لاکھ 21 ہزار 9 سو روپے جمع کرانا تھی، ایم آر کاپی میں 2 مٹا دیا گیا، باقی 4 لاکھ 21 ہزار 9 سو روپے جمع کرائے گئے، محکمے کو 20 لاکھ کا نقصان پہنچایا گیا، ہیڈ کلرک کمرشل برانچ کے کلرک اور وینڈنگ کنٹریکٹر کیخلاف ریلوے ملازم غلام قادر بھیو کی مدعیت میں مقدمہ درج، نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے ریلوے پولیس کے چھاپوں کا سلسلہ جاری، جعلسازی کے حوالے سے اخبارات میں خبر شائع کی گئی تھی جس کے بعد تحقیقات شروع کی گئی تھی۔ ریلوے اسٹیشن روہڑی کے پلیٹ فارم پر موجود کھانے پینے کے اسٹالوں کی نیلامی کی رقم کی ادائیگی میں لاکھوں روپے کی جعلسازی سامنے آئی ہے۔ ریلوے کالونی سکھر کے رہائشی ریلوے ملازم غلام قادر ولد غلام حسین بھیو نے ریلوے تھانہ سکھر میں ریلوے کمرشل برانچ سکھر کے ہیڈ کلرک واحد بخش بھٹی، کلرک عنایت اللہ چانگ اور روہڑی اسٹیشن پر سپر ماڈل اسٹال کے وینڈنگ کنٹریکڑ محمد عارف کیخلاف اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ غلام قادر بھیو نے ایف آئی آر میں اپنا مؤقف واضح کیا ہے کہ روہڑی اسٹیشن پر کھانے پینے کے اسٹالوں کی نیلامی کی جمع کردہ رقم میں کی گئی ہیرا پھیری کے حوالے سے لاہور ہیڈ کوارٹر کے افسران کے حکم پر تمام اسٹالوں کے بقایاجات کیے گئے اور جب سپر ماڈل اسٹال کا ریکارڈ چیک کیا گیا تو ریکارڈ میں ایم آر میں کاغذی ہیرا پھیری سامنے آئی اور یہ واضح ہوا کہ وینڈنگ کنٹریکٹر محمد عارف نے نیلامی کے تحت حاصل کردہ سپر ماڈل اسٹال کے ون تھرڈ کی رقم 24 لاکھ 21 ہزار 9 سو روپے کے بجائے کاغذی کارروائی میں ہیرا پھیری کرتے ہوئے سرکاری خزانے میں 4 لاکھ 21 ہزار 9 سو روپے جمع کرا کر محکمہ ریل کو 20 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔ اس جعلسازی میں ملوث وینڈنگ کنٹریکٹر محمد عارف کمرشل برانچ آفس سکھر کے ہیڈ کلرک واحد بخش بھٹی اور کلرک عنایت اللہ چانگ کیخلاف جعلسازی، محکمہ کو نقصان پہنچانے کا ریلوے تھانہ سکھر میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمے کے اندراج کی اطلاع ملتے ہی نامزد ملزمان فرار ہوگئے، جبکہ ریلوے پولیس سکھر اور روہڑی کی جانب سے ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ دوسری جانب ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس جعلسازی میں سکھر ڈویژن کے مبینہ بیشتر افسران بھی ملوث ہیں اور ان کیخلاف بھی تحقیقات ہورہی ہے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ روہڑی اسٹیشن پر کھانے پینے کے اسٹالوں کے کرایوں، اسٹالوں کو منظور کردہ مقام سے من پسند جگہ منتقل کرنے اور مختلف اسٹالوں کا سائز 7 بائی 8 کے بجائے سائز بڑا کرکے 12 بائی 16 کردینے سمیت روہڑی اسٹیشن پر چالیس سے پچاس غیر قانونی پھیری والے ہاکر کھانے پینے سمیت دیگر اشیاء فروخت کررہے ہیں اور اسٹیشن پر تیز آواز میں اشیاء بیچنے پر پابندی کے باوجود پابندی پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔