قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں بدعنوانوں کو بچانے کا اسکینڈل سامنے آ گیا

203

اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث افسران کو بچانے کے لیے میٹنگ منٹس تبدیل کرنے کا نیا اسکینڈل سامنے آ گیا۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی سیکرٹریٹ کے افسران کے خلاف منٹس تبدیل کرنے قومی فنڈز کو لوٹنے والوں کو تحقیقات سے بچانے کے لیے اسکینڈل کی تحقیقات مکمل نہ ہو سکی جبکہ اس اسکینڈل کو سردخانہ کی نذر کر دیا گیا ہے۔ سابق اسپیکر سردار ایاز صادق نے پی اے سی اجلاس میں اس اسکینڈل کو سامنے لائے تھے اور تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا اور اجلاس کے دوران انکشاف کیا تھا کہ پی اے سی سیکرٹری کے لوگ کرپٹ لوگوں سے مل چکے ہیں اور کرپٹ لوگوں کو سزا سے بچانے میں مدد دے رہے ہیں ۔ سردار ایاز صادق، حنا ربانی کھر اور دیگر اراکین پی اے سی نے بھی ایاز صادق کے موقف کی تائید کی اور اس اسکینڈل کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ ذرائع کے مطابق پی اے سی کے اعلیٰ افسران اور ایڈیشنل سیکرٹری اس اسکینڈل کے مرکزی کردار ہیں جو پی اے سی کے اجلاسوں میں سنے گئے فیصلوں کے منٹس تبدیل کرکے کرپٹ لوگوں کو بچاتے ہیں اور بھاری کرپشن کے ملزمان کو بچانے میں مصروف عمل ہیں اور اب تک اربوں روپے لوٹنے والوں کو بچایا جا چکا ہے، اس اسکینڈل میں ملک کے بڑے بڑ ے لوگ بھی ملوث ہیں ۔ پی اے سی چیئرمین رانا تنویر نے اس کی تحقیقات کا وعدہ کیا لیکن ابھی تک نہ ملزمان کی نشاندہی ہوئی ہے اور نہ کرپٹ لوگ سامنے آ ئے ہیں ۔ سردار ایاز صادق نے وزارت ہاؤسنگ، این ایچ اے اور وزارت پیٹرولیم کے اربوں روپے اسکینڈل کی تحقیقات شروع کی تھیں لیکن پی اے سی سیکرٹریٹ نے میٹنگ منٹس بھی بدل دیے تھے۔