کراچی میں جعلی پولیس مقابلے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا

341

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں جعلی پولیس مقابلے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا ،سہراب گوٹھ پولیس نے جمعہ کو بدنام منشیات فروش سرتاج عرف تاجو کوہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا،اہلخانہ کا دعویٰ ہے کہ مبینہ مقابلے میں ہلاک نوجوان فیصل ابڑو تھا، سرتاج عرف تاجو نہیںتھا۔فیصل ابڑو کو نماز جمعہ کے خطبے کے دوران پولیس نے مسجد سے اٹھایا، جس کی امام مسجد نے تصدیق کردی ہے ، واقعے کے سلسلے میںامام مسجد اور مبینہ ملزم کے رشتے دار کا وڈیو بیان سامنے آگیا ہے جس میں امام مسجد نے جاں بحق شخص کومسجد سے اٹھائے جانے کی تصدیق کی ہے۔وڈیو بیان میں مبینہ ملزم کے کزن عرفان ابڑو نے بتایا ہے کہ پولیس کے ہاتھوں مارے جانے والے نوجوان کا نام فیصل ابڑو ہے ،جس کی 2 ماہ قبل شادی ہوئی تھی اور لاڑکانہ سے رشتے داروں کے پاس ملنے آیا تھا لیکن پولیس نے جمعہ کو مسجد سے گرفتار کرکے گولیاںماردیں،فیصل ابڑونے پولیس اہلکاروں کو اپنا شناختی کارڈ بھی دیکھایا کہ وہ فیصل ابڑوہے،سرتاج عرف تاجو نہیںہے ،اس کے باوجود پولیس اس کوتاجو ابڑوکہتی رہی اور اس کو گولیاںمار دیں، اس کے علاوہ مسجد کے امام نے بھی مبینہ ملزم کو خطبہ جمعہ کے دوران حراست میں لینے کی تصدیق کردی ہے،امام صاحب کے مطابق پولیس جمعہ کے خطبے کے دوران مسجد میں داخل ہوئی اور چوتھی صف سے سفید کپڑوں میںملبوس افراد ایک نوجوان کو اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے جس کے کچھ دیر بعد فائرنگ کی آوازیں آئیں توپتا چلا مذکورہ شخص پولیس مقابلے میں ماراگیا۔دوسری جانب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم کیخلاف12 مقدمات درج ہیںاورہلاک ملزم کے بھائی عامر، خان محمد اور عبدالغفار بھی منشیات فروش ہیںجبکہ لواحقین کے مطابق فیصل کے کسی بھائی کا نام عامر اور خان محمد نہیں، البتہ فیصل کے ایک بھائی کا نام عبدالغفار ہے۔