دادو، سیلابی سطح میں اضافہ، کچے کا علاقہ پوری طرح زیر آب

159

دادو (نمائندہ جسارت) دریائے سندھ میں سیلابی سطح میں اضافہ، کچے کا علاقہ پوری طرح زیر آب آگیا، کچے کے 100 سے زائد دیہات سمیت ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصل بھی زیرآب آگئی، ضلعی انتظامیہ غائب، مکین اپنی مدد آ پکے تحت نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ دادو مورو پل کے مقام پر سیلابی پانی کی سطح میں شدید اضافہ، آبپاشی کنٹرول روم کے مطابق دادو مورو پل سے پانی کی سطح 4 لاکھ کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔ دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں اضافے کے باعث سیلابی پانی سے کچے کے گاؤں گل محمد کوریجو، گاؤں نبن جتوئی، گاؤں سیال سمیت 100 سے زائد دیہات سمیت ہزاروں ایکڑ پر کھڑی چاول، کپاس، مرچ، پیاز سمیت دیگر فصلیں زیر آب آگئی ہیں، جس سے آبادگاروں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہونے لگے ہیں۔ متاثرہ افراد نے میڈیا کو بتایا کہ ہماری فصلیں اور گھر ڈوب گئے، کوئی مدد کو نہیں آیا، اب تک انتظامیہ نے نہ ریلیف کیمپ قائم کیے ہیں، نہ ہی کشتیاں فراہم کی ہیں، کچھ نہیں دے سکتے تو بس ہمارے بچوں کو پانی سے نکالا جائے اور محفوظ مقامات فراہم کیے جائیں۔ کچے میں سیلاب کے باوجود ظلعی انتظامیہ نہیں جاگ سکی ہے، متاثرہ افراد بے یارو مددگار پانی میں پھنسے ہوئے ہیں جبکہ جیاسپر بند سمیت ایل ایس بچائو بند کی حالت ابتر ہے۔ حفاظتی بند جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جو کسی بھی وقت بڑی تباہی کا سبب بن سکتے ہیں۔