جنسی تشدد کے واقعات میں اضافہ قابل مذمت ہے، ذکر اللہ مجاہد

201

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ فحاشی اور عریانی کے کلچر کو ختم کیے بغیر جنسی تشدد کے واقعات رونما ہونا فطری عمل ہے۔ پیمرا کی جانب سے میڈیا کے لیے بنائے گئے اصول و ضوابط ایک اسلامی مملکت کے شایان شان تھے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ قواعد وضوابط محض کاغذات کی زینت بن کر رہ گئے، جنسی تشدد کے واقعات میں اضافے کا سبب میڈیا پر حیاء باختہ پروگرامات کی بھرمار ہے۔ پیمرا کے ضابطہ اخلاق کیخلاف میڈیا پر حیاء باختہ پروگرامات پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ موٹروے کے حوالے سے مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں سے گفتگو کے دوران اپنے بیان میں کیا۔میاں ذکر اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ جنسی تشدد پر سخت سزائوں پر عمل درآمد میں رکاوٹ بننے والے مجرمانہ کی پشتی بانی کا کردار ادا کررہے ہیں۔اسلامی شرعی قوانین میں صرف اور صرف بھلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے زینب الرٹ بل میں جنسی درندوں کو سزائے موت دینے کی ترمیم پیش کی تھی۔ مگر بد قسمتی سے تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے ہی اس قانون کو منظور نہیں ہونے دیا اگر بل پاس ہوا ہوتا تو آج موٹر وے والا واقعہ رونما نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی ریاست کے قیام کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ملک میں اللہ اور اس کے رسولﷺ کے نظام کو نافذ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایسے اقدامات کو یقینی بنائے گی جو عوام کی زندگیوں کو قرآن و سنت کے مطابق ڈھالنے میں معاون ثابت ہوں۔ ملک و قوم کے مسائل کا واحد حل قرآن و سنت کے نظام میں پوشیدہ ہے۔