کورنگی :منہدم عمارت  کا ریسکیو آپریشن مکمل 4لاشیں نکال لی گئیں

78

کراچی (نمائندہ جسارت)کورنگی اللہ والا ٹائون میں گرنے والی 4 منزلہ عمارت کا ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے تاہم ملبہ اٹھانے کا کام جاری ہے۔ ملبے سے ٹریفک پولیس اہلکار کی بیگم، بیٹی اور بیٹے سمیت 4 افراد کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔ خاتون اور بچوں سمیت 7 افراد زخمی بھی ہوئے جن کو ابتدائی طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق عمارت کے ملبے میں مزید کسی شخص کے ہونے کی امید نہیں
ہے۔ جاں بحق ہونے والے 15 سالہ لڑکے کی شناخت وقاص کے نام سے ہوئی ہے، جبکہ پولیس اہلکار ذوالفقار کی اہلیہ کی شناخت عائشہ خاتون جبکہ بچوں کی شناخت ارسلان اور عون کے ناموں سے ہوئی ہے۔ گرنے والی عمارت کی قریبی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ جس وقت یہ حادثہ پیش آیا اس وقت عمارت میں تقریباً 15 افراد موجود تھے۔ پولیس کے مطابق 4 منزلہ عمارت کب تعمیر کی گئی؟ اور کس نے کرائی؟ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے عمارت سے متعلق ریکارڈ وتفصیلات طلب کرلی ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق جس مقام پر عمارت گری ہے وہاں کافی عرصے سے پانی کھڑا تھا، زمین بوس ہونے والی عمارت میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے۔عینی شاہد ین نے بتایا کہ متعلقہ اداروں کو درخواست لکھنے کے باوجود پانی نہیں نکالا گیا، پانی جمع ہونے کی وجہ سے عمارت کی بنیادیں کمزور ہوگئی تھیں۔ برسات کے بعد دراڑیں پڑنے پر کچھ مکینوں نے عمارت خالی بھی کر دی تھی تاہم کئی خاندان اب بھی رہائش پذیر تھے۔ حادثے سے کچھ دیر قبل گھر خالی کر دینے والا خوش قسمت خاندان بال بال بچ گیا۔ ڈی جی ایس بی سی اے علی مہدی کے مطابق عمارت مخدوش نہیں تھی بلکہ نئی بنی ہوئی تھی تاہم بلڈنگ غیر قانونی تھی اور چائنہ کٹنگ میں تھی۔ بارش کا پانی اور سیوریج کے پانی نے بھی بلڈنگ کی بنیادوں کو نقصان پہنچایا۔ ایڈمنسٹریٹرکراچی افتخار شالوانی نے کہاکہ معاملے کی انکوائری ہوگی اور ذمے داروں کیخلاف ایکشن ہوگا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیکرٹری بلدیات کو تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔