افغان حکومت اور طالبان مذاکرات آج سے شروع ہونگے‘پاکستان کا خیرمقدم

90

واشنگٹن (اے پی پی) افغان حکومت اور طالبان مذاکرات آج (ہفتے) سے شروع ہوںگے ‘پاکستان نے اس کا خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ
پاکستان نے امن عمل میں کلیدی کردار اداکیا ہے‘ افغان فریقین موقع سے فائدہ اٹھائیں‘ مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گزشتہ روز واشنگٹن سے دوحا روانگی کے وقت میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ دونوں فریقین آج (ہفتے) صبح مذاکرات پر میز پر اکٹھے ہوں گے اور ملک کو چلانے کے لیے لائحہ عمل طے کریں گے جو ایک خوش آئند بات ہے جس کی وجہ سے یہ مذاکرات حقیقت میں تاریخی حیثیت کے حامل ہیں۔ اُدھر قطری حکومت نے اعلان کیا ہے کہ بین الافغان مذاکرات آج( ہفتے) سے دوحا میں ہوں گے‘ فریقین کے درمیان یہ اہم براہ راست مذاکرات افغانستان میں دائمی امن لانے کی جانب پیش قدمی کی علامت ہیں۔ طالبان وفد کے ترجمان محمد نعیم وردک کے مطابق یہ افتتاحی اجلاس ہے۔واضح رہے کہ مذاکرات کی تاریخ کا اعلان کیے جانے سے پہلے طالبان کے وہ 6 قیدی کابل سے دوحا منتقل کردیے گئے ہیں جن کی رہائی کا طالبان نے مطالبہ کیا تھا مگران کی رہائی کی فرانس اور آسٹریلیا نے مخالفت کی تھی۔ وزیراعظم عمران خان نے انٹرا افغان مذاکرات شروع کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ وزیراعظم آفس میڈیا ونگ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تقریباً 40 سال تک افغانیوں نے مسلسل تنازعات اور خون ریزی کا سامنا کیا ہے‘ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اس کو صرف سیاسی مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے جس کے لیے پاکستان نے افغان امن عمل میں معاونت میں کلیدی کردار اداکیا ہے جس کے نتیجے میں آج یہ وقت آن پہنچا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اب افغان فریقین پر منحصر ہے کہ وہ اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھائیں‘ مثبت انداز میں مل کر کام کریں اور ایک جامع اور پر امن حل کو یقینی بنائیں۔ وزیر اعظم کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان محمد صادق نے جمعے کو اپنے ٹوئٹ میں امید ظاہر کی ہے کہ بین الاافغان مذاکرات سے افغانستان میں امن کی راہ ہموار ہوگی اورخانہ جنگی سے تباہ حال ملک میں خوشحالی آئے گی۔