میرپورخاص، ڈگری،تعلیمی اداروں میں بارش کے پانی کی عدم نکاسی

231

میرپورخاص، ڈگری (نمائندگان جسارت) میرپورخاص میں ہونے والی طوفانی برسات کے بعد جہاں رہائشی کالونیاں زیر آب آئیں وہیں تعلیمی ادارے بھی بارش کے کئی کئی فٹ پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، بھانسنگھ آباد میں پرائمری، مڈل اور ہائر سیکنڈری تعلیمی اداروں سے پانی کی نکاسی کے لیے کام شروع کردیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر ضلع میرپور خاص کے احکامات پر نئی پائپ لائن ڈالی جارہی ہے، جسے میگا پروجیکٹ کے نالے سے جوڑا جائے گا۔ گزشتہ دنوں ہونے والی طوفانی برسات کے بعد سے شہر بھر کے علاقوں کی طرح بھانسنگھ آباد میں موجود متعدد تعلیمی ادارے بھی زیر آب تھے۔ متعلقہ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ اور معروف سماجی شخصیت رئیس احمد خان کی نشاندہی اور کوششوں سے ضلعی ایڈمنسٹریٹر و ڈپٹی کمشنر زاہد حسین میمن نے تعلیمی اداروں سے پانی کی نکاسی کے لیے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ غلام حسین کانیو کو احکامات دیے، جس پر دو سو فٹ لمبی 12 انچ قطر پائپ لائن ڈالنے کا کام شروع کردیا گیا ہے اور اس لائن کو قریب سے گزرنے والے میگا پروجیکٹ کے نالے سے جوڑا جائے گا، جس کے بعد مذکورہ اداروں سے پانی کی نکاسی ممکن ہوسکے گی۔ اس حوالے سے معروف سماجی شخصیت و سابق ڈسٹرکٹ گورنر روٹری انٹرنیشنل رئیس احمد خان نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمیشہ سے اس علاقے میں پانی کی نکاسی کا مسئلہ رہا ہے اور کافی سوچ و بچار کے بعد ضلعی ایڈمنسٹریٹر و ڈپٹی کمشنر زاہد حسین میمن سے گزارش کی گئی تھی کہ یہ علاقے کا دیرینہ مسئلہ ہے جس کی وجہ سے علاقہ مکین اور اسکول آنے والے اساتذہ سمیت طلبہ و طالبات کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس پر انہوں نے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ غلام حسین کانیو کو علاقے کا فوری طور پر دورہ کرنے اور کام شروع کرنے کے لیے کہا، جس کے بعد ایڈمنسٹریٹر غلام حسین کانیو نے پانی کی نکاسی کے لیے فوری طور پر کام شروع کروا دیا ہے۔ پائپ لائن کا کام کروانے والے سب انجینئر نوشاد بدر نے بتایا کہ بارش کے بعد اسکولوں اور علاقے میں برساتی پانی کئی کئی روز تک کھڑا رہتا تھا، جس سے معصوم بچوں کو اسکولوں میں آنے میں اذیت کا سامنا کرنا پڑتا تھا، جس کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ مسئلہ ڈپٹی کمشنر کے سامنے پیش کیا اور بہت جلد کام پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔ حکومت پاکستان کی جانب سے 15 ستمبر سے اسکول کھولنے کا اعلان تو ہوگیا مگر ڈگری میں حالیہ بارشوں کا پانی ابھی تک سرکاری اسکولوں سمیت مختلف علاقوں سے نہیں نکالا جاسکا، جبکہ متعدد سرکاری اسکولوں میں بارش متاثرین نے پناہ لے رکھی ہے۔ ڈگری میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے بعد سے اب تک پانی کی نکاسی کا عمل مکمل نہیں ہوسکا، جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے ملک بھر کے سرکاری اور نجی اسکول 15ستمبر سے کھولنے کا اعلان تو ہوگیا مگر اب تک سرکاری اسکولوں اور دیگر سرکاری عمارتوں سے پانی کی نکاسی کا عمل مکمل نہیں ہوسکا، جبکہ ڈگری کے متعدد اسکولوں میں بارش سے متاثرہ افراد نے پناہ لے رکھی ہے، ایسے میں اسکولوں کا مقررہ تاریخ میں کھلنا نا ممکن نظر آرہا ہے۔ دوسری جانب ڈگری کے مختلف علاقوں الہ آباد کالونی، میر جان محمد کالونی، میر نیاز ٹائون، ٹیلی فون ایکسچینج روڈ سمیت شہر کی کئی کالونیاں اب بھی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ ٹائون کمیٹی کا عملہ شہر کے نشیبی علاقوں سے پانی نکالنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔