بھارت میں 11 ہندوؤں کے قتل کا مقدمہ پاکستان میں درج

167

شہداد پور(نمائندہ جسارت)بھارت کی ریاست راجستھان کے شہر جودھپور میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل کا مقدمہ پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر شہداد پور میں مقتول خاندان کی لڑکی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔شہداد پور تھانے میں مقدمہ بھارت میں قتل ہونے والے کنبے کے سربراہ کی بیٹی شریمتی مکھنی بھیل نے درج کرایا۔ایف آئی آر میں مؤقف اختیارکیا گیا ہے کہ ان کے پورے خاندان کو راجستھان کے گاؤں لونا میں اگست 2020 میں قتل کیا گیا جس میں ان کے ماں، باپ، بہن، بھائی اور خاندان کے دیگر لوگ شامل ہیں۔ایف آئی کے مطابق آر ایس ایس کے دہشت گرد اور بی جے پی کے غنڈے رات تین بجے گھر میں داخل ہوئے جہاں 80 سالہ والد، 75 سالہ والدہ سمیت پورے خاندان کو زہریلے انجکشن لگا کر قتل کیا۔مکھنی بھیل نے مطالبہ کیاکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا جائے اور آر ایس ایس اور بی جے پی کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا جائے۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھ پور میں ایک ہی خاندان کے 11 پاکستانی تارکین وطن گھر میں پراسرار طور پر مردہ پائے گئے تھے۔اس حوالے سے دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر متاثرہ خاندان کے ایک فرد کی بیٹی شری متی مکھی نے پریس کانفرنس میں الزام لگایا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ نے ان کے خاندان کو پاکستان مخالف ایجنٹ بننے کا کہا لیکن انکار پر انہیں قتل کردیا گیا۔