بحیرہ روم میں کشیدگی، یورپی یونین ایماندارانہ کردار ادا کرے، ترکی

420

انقرہ: ترکی نے یورپین یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم میں یونان کیساتھ  تنازعےکو طے کرنے کیلیے ایماندارانہ مذاکرات کار کا کردار ادا کرے۔

ترک وزیرخارجہ میولوت چاوش اوغلو یورپین یونین کی خارجہ امور کی کمیٹی کے اجلاس میں ویڈیو لنک کےذریعے شرکت کی ، انہوں نے یورپی یونین پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یورپ خود تنازعات کا شکار ہے پھر وہ ترکی اور یونان یا ترکی اور یونانی قبرص کے درمیان مذاکرات کا کردارکس حیثیت سے ادا کرے گا۔

ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپین بلاک نے از خود عدالتی اتھارٹی کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا اور مشرقی بحیرہ روم کے تنازعے میں صرف ایک ملک کا موقف سنا ہے  جو بین الاقوامی قوانین کے بالکل برعکس ہے۔

چاوش اوغلو نے کہا کہ یورپین یونین کے کے ترکی کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں ہیں لیکن اس کا یہ بھی مطلب نہیں ہے دونوں طرف سے سنجیدہ مذاکرات نہیں ہو سکتے، یونان یورپین یونین میں ترکی کے خلاف زہر گھول ہےجس کے باعث یورپ کے ساتھ ترک تعلقات کبھی بھی اچھے نہیں رہے۔

ترک وزیرخارجہ نےسوال کیا کہ یونان، یونانی قبرص کے ساتھ ساتھ مصر، لبنان اور فرانس ترکی کے خلاف محاذ بنائے بیٹھے ہیں، یو اے ای جو یورپین بلاک کا حصہ نہیں ہے وہ بھی خطے میں ترکی کو عدم استحکام کرنے میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی اور یورپین یونین کی مذاکرات کی کوششیں صرف اسی صورت کامیاب ہوسکتی ہیں جب یونان اپنا منفی رویہ ختم کرے اور ترکی اور ترک قبرص کو تنہا کرنے کی کوشش نہ کرے۔

چاوش اوغلو نے کہا کہ ترکی کسی بھی پیشگی شرط کے بغیر مشرقی بحیرہ روم کے تنازعے کو حل کرنے کیلیےسفارتی کوششوں اور مذاکرات کرنا چاہتا ہےلیکن ہماری پیشکش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔